گندم اور تیلدار اجناس کی پیداوار میں اضافہ کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کیلئے بہت اہم ہے ‘نعمان احمد لنگڑیال

گندم ہماری بنیادی غذا ہے اور اس لحاظ سے یہ اہم ترین فصل ہے،اس کی پیداوار میں اضافہ بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے ضروری ہے‘صوبائی وزیر زراعت

پیر 19 نومبر 2018 18:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) گندم اور تیلدار اجناس کی پیداوار میں اضافہ کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کیلئے بہت اہم ہے ۔ ان خیالا ت کا اظہار صوبائی وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے محکمہ زراعت( توسیع) اور پاکستان کراپ پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے زیراہتمام گندم،تیلدار اجناس کی افادیت اور منافع بخش کاشت بارے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر اجمل چیمہ منسٹر فار سوشل ویلفیئر، چوہدری عادل پرویز گجر ممبر پراونشل اسمبلی ، بینش فاطمہ ساہی ایڈیشنل سیکرٹری زراعت( ٹاسک فورس) ، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع ) سید ظفر یاب حیدر ، ڈائریکٹرجنرل زراعت (ریسرچ) ڈاکٹر عابد محمود،ڈائریکٹر ز ر اعت( توسیع ) فیصل آباد ڈویژن چوہدری عبدالحمید، محمد رفیق اخترڈائریکٹر زرعی اطلاعات ، ڈائریکٹر گندم ڈاکٹرجاویداحمد ، ڈائریکٹر آئل سیڈز محمد آفتاب کے علاوہ مختلف فارمرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں ،سیاسی وسماجی شخصیات ، زرعی آفیسران اور کاشتکاروںکی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ملک نعمان احمد لنگڑیال نے اس موقع پر کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گندم ہماری بنیادی غذا ہے اور اس لحاظ سے یہ اہم ترین فصل ہے۔اس کی پیداوار میں اضافہ بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے ضروری ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ پاکستان ہر سال00 3ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جو کہ ملکی معیشت پر ایک بوجھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی آب و ہوا تیلدار اجناس کی کاشت کیلئے موزوں ہے اور ہم تیلدار اجناس کی کاشت کو فروغ دے کر اپنا قیمتی زرمبادلہ بچا سکتے ہیں۔سورج مکھی کا شمار اہم خوردنی تیلدار اجناس میں ہوتا ہے۔سورج مکھی کی فصل خوردنی تیل کی ملکی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے جس سے کاشتکار سورج مکھی کی کاشت سے کم وقت میں زیادہ منافع کما سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے سورج مکھی کی کاشت کے فروغ کیلئے سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے اس سے ملکی خوردنی درآمدی بل میں بھی کمی واقع ہو گی ۔وزیر زراعت نے مزید کہا کہ ا س سال گندم کی کاشت کا ہدف 10 ملین ہیکٹیرمقررکیاگیا ہے اورتیلدار اجناس کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے سورج مکھی کی کاشت کا ہدف2 لاکھ50 ہزار ایکڑ مقرر کیا گیاہے اس مہم میں کاشتکاروں کی شرکت سے یہ اہداف انشااللہ حاصل کیے جا ئیں گے۔

گندم کے وہ کاشتکار جو بروقت کاشت مکمل نہ کرسکیں وہ گندم کی پچھیتی کاشت کی بجائے سورج مکھی کی کاشت پر توجہ دیں اور حکومتی سبسڈی سے فائدہ اُٹھائیںاس طرح یہ کہنا بے جا نہیں کہ پنجاب ملکی فوڈ سیکیورٹی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔گندم کی پیداوار میں اضافہ کیلئے حکومت نے اس سال کاشتکاروں کو اچھے ،بیماریوں سے پاک بیج کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے ہیں تاکہ کاشتکارگندم کی بھر پور پیداوار حاصل کر سکیں جبکہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے زریعے بھی گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے بارے میں مسلسل آگاہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ گندم کی پیداوار میں اضافہ اور بہتر آمدن حاصل کر سکیں۔