ایک کروڑ نوکریاں دینے والے پورٹ قاسم کے 1751 ڈاک مزدوروں کو بے روزگارکررہے ہیں ،قاری عبدالمجید

پیر 19 نومبر 2018 19:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) جماعت اسلامی باجوڑ کے سابق امیر قاری عبدالمجید نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے والے پورٹ قاسم کے 1751 ڈاک مزدوروں کو بے روزگارکررہی ہیں ،سینکڑوں خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہیں ،فیس نہ ہونے کے باعث ہزاروں بچوں کو اسکولوں سے نکال دیا گیا جس کا حکومت وقت کو نوٹس لینا چاہئے یہ بات انہوں نے گزشتہ روز 56 روز سے کراچی پر یس کلب کے باہر جاری ڈاک مزدور وں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہی ان کا کہنا تھا کہ مزدوروں کا جاری طویل دھرناصبح کی نئی کرن ثابت ہوگی بندرگاہیں قومی ادارے ہیں اس پر پوری پاکستان کے عوام کا حق ہے کسی بھی ملک کی ترقی میں مزدور ریڑ ھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتا ہے مزدور کے بغیر ،محنت کشوں کے بغیر کوئی بھی ملک چل نہیں سکتا ملک چلانے کے لیے لیبر کا اہتمام بہت ضروری ہے ،جو لوگ برسر اقتدار آئے ہیں جن کا نعرہ یہ تھا کہ ہم ایک کروڑ ملازمتیں دیں گے لیکن سو دن پورے ہونے سے پہلے ہم نے دیکھا کہ لوگوں سے روز گار چھینا جارہاہے لوگوں کو بے دخل کیا رہاہے مزدوروں کا چولہا بجھا یا جارہاہے یہ قابل مزمت اقدام ہے ،میں اپنی جماعت کے سینیٹر سے بھی بات کی ہے کہ مزدور وں کا مسئلہ ہے اس کو سینٹ میں اٹھایا جایا انہوں نے اس پر چیئر مین اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھی خط لکھا ہے جبکہ سینیٹر نے امادگی ظاہر کی کہ وہ وفاقی وزیر برائے جہاز رانی سے علی حیدر زیدی سے بات کریں گے ،ان کا مزید کہنا تھاکہ یہ صرف باجوڑ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہزاروں خاندانوں کا مسئلہ ہے جس پر جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق جوکہ بیرونی دورے پر ہے واپسی پر ان کے علم میں لایا جائے گا ،1981 سے پورٹ قاسم پر کام کرنے والے ڈاک مزدور آج دوماہ سے سڑکوں پر بیٹھے ہوئے اپنی محنت مزدور ی کا خیر ات مانگے پر مجبور ہیں یہ وہی مزدور ہیں جنہوں نے ملک کے ترقی کے لیے ،کراچی کے ترقی کے لیے اور پاکستان کے ترقی کے لیے خون پسینہ بہایا ہے ایسا ان کو کیسانکالا جاسکتا ہے ایک قانون ہے رولز موجود ہے ان کے جو جائز مسائل ہے وہ حل کریں آپ ان سے روزگار چھین رہے ہو،حکمران روز گار دینے کے بات کرتے ہے کیا یہ روز گار نہیں ہے یہ تو جاری روزگا ر ہے زشتہ 38 برس سے ان مزدور وں کا یہ روز گار چلتاہے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈاک مزدور کو بے دخل نہ کیا جائے ان کئی ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں اداکیا جائے اور سندھ کوٹے پر آنے والے مزدوروں کے بچوں کو کارڈ جاری کیا جائے۔