اگر میرے بچے باہر جاکر کاروبار نہ کرتے تو کیا بھیک مانگتے ،ْ نوازشریف

حسن اور حسین کی جانب سے تفتیشی ٹیم کے سامنے دیا جانے والا بیان میرے خلاف پیش نہیں کیا جاسکتا ،ْسابق وزیر اعظم مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ کیس کیوں بنائے گئے، اور یہ استغاثہ کو بھی نہیں معلوم نہیں ہوگا ،ْنوازشریف کا جج ارشد ملک سے مکالمہ ملک کا وزیراعظم رہا ہوں، اگر میرے بچے یہاں کاروبار کریں تو مصیبت اور ملک سے باہر کاروباری کریں تو مصیبت ہے ،ْ بیان

پیر 19 نومبر 2018 20:06

اگر میرے بچے باہر جاکر کاروبار نہ کرتے تو کیا بھیک مانگتے ،ْ نوازشریف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر میرے بچے باہر جاکر کاروبار نہ کرتے تو کیا بھیک مانگتے۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران نواز شریف چوتھی مرتبہ سوالات کے جوابات دینے کیلئے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے رو برو پیش ہوئے۔

نواز شریف نے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ ان کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کی جانب سے تفتیشی ٹیم کے سامنے دیا جانے والا بیان ان کے خلاف پیش نہیں کیا جاسکتا.انہوںنے کہاکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طرف سے قلمبند کیے گیے بیان کی قانون کی نظر میں کوئی وقعت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے جج ارشد ملک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ کیس کیوں بنائے گئے، اور یہ استغاثہ کو بھی معلوم نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میرے ذاتی اکاؤنٹ میں آنے والی رقوم فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ریکارڈ میں ظاہر ہیں۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہاکہ جے آئی ٹی کی طرف سے اکٹھے کیے گئے نام نہاد شواہد اور رپورٹ کو مسترد کرنے کی استدعا کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ جے آئی ٹی محض تفتیشی ایجنسی سے زیادہ کچھ نہیں.سابق وزیراعظم نے تحقیقاتی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات تعصب پر مبنی تھی جو ثبوت کے بغیر تھیں۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو صرف انکم ٹیکس ریٹرن، ویلیتھ اسٹیٹمنٹ اور ویلتھ ریٹرن جمع کرائی۔انہوںنے کہاکہ دنیا بھر کے بچے بیرون ملک پڑھتے اور کاروبار کرتے ہیں، میرے بچوں نے مجھے پیسے بھیج دیے تو کون سا عجوبہ ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ میں ملک کا وزیراعظم رہا ہوں، اگر میرے بچے یہاں کاروبار کریں تو مصیبت اور ملک سے باہر کاروباری کریں تو مصیبت ہے۔نواز شریف نے کہاکہ میرے خیال میں بچوں نے باہر کاروبار کرکے اچھا کیا اور اگر وہ وہاں کاروبار نہ کرتے تو کیا بھیک مانگتے۔