گولڑہ ریلوے میوزیم کی طرح کراچی، لاہور اور دیگر شہروں میں بھی میوزیم قائم کئے جائیں گے

پیر 19 نومبر 2018 20:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) گولڑہ ریلوے میوزیم سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے اور اس میں موجود نوادرات کی حفاظت و بحالی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریلوے ورثہ کے ڈائریکٹوریٹ کے زیر انتظام کراچی، لاہور اور دیگر شہروں میں بھی میوزیم قائم کئے جائیں گے۔ ای الیون سیکٹر کے قریب واقع پاکستان ریلوے گولڑہ شریف کے ورثہ میوزیم میں نایاب اور نادر اشیاء موجود ہیں۔

یہ سٹیشن1882ء میں برطانوی دور حکومت میں قائم ہوا اور اس کا جنکشن 1912ء میں اپ گریڈ ہوا۔ یہ بیسویں صدی میں افغان فوجی مہم کے دوران برطانوی لاجسٹکس سے مماثلت رکھتا ہے۔ اس کے بعد سے یہ ایک اہم تجارتی راستہ بن گیا جو افغانستان کو جاتا ہے گولڑہ ریلوے سٹیشن میوزیم 2003ء میں قائم کیا گیا جس کا مقصد ریل کے 150 سال قدیم ورثہ کو محفوظ اور برقرار رکھنا تھا۔

(جاری ہے)

شائقین کے لئے بہترین انداز میں نمائش میں پیش کرنا تھا۔ میوزیم دو گیلریوں پر مشتمل ہے پہلی گیلری میں 1881ء کی شمال مغرب ریلوے اشیاء کو نمائش کیلئے رکھا گیا۔ گیلری کے دورے کے دوران ریلوے کے تمام آپریٹنگ نظام جن میں سگنلز ، میٹر ، مواصلاتی موڈ، ہنگامی ساز و سامان ، محفوظ شدہ تصاویر کوچز بمعہ سٹیم انجن ، ماڈلز اور دیگر اشیاء جو پہلے اور اب موجودہ ریلوے نظام کا حصہ ہیں پر مشتمل ہے۔

دوسری گیلری میں وکٹوریہ فرنیچر جو انتظار گاہوں میں استعمال ہوتا تھا، اس کے ہمراہ خود طرز آئینے دیگر فکسچر فٹنگ ، مخصوص پنکھے جو ماضی میں تازہ ہوا کے لیئے استعمال ہوتے تھے۔ ان کے ہمراہ بھاپ اور ڈیزل لوکو موٹویز، تاریخی کوچز جو تنگ اور وسیع ہیں کو بھی میوزیم میں نمائش کے لئے رکھا گیا۔ ونٹیج سیلونز بھی اس میوزیم کا حصہ ہیں۔ ان میں سے ایک سیلون آخری وائسرائے لارڈ مائونٹ کے بیڑے کا حصہ تھا۔

یہ ایک اہم بات ہے کہ اس میں قائد اعظم محمد علی جناح کی کراچی سے لاہور کے دوران میزبانی کی گئی۔ اسمیں خوبصورت ٹیک کی لکڑی استعمال کی گئی۔ یہ سیلون پاکستان ریلوے کی عکاسی کرتا ہے ایک شاہی سیلون جو ہندوستانی ریاست جودھ پور کے مہاراجہ نے اپنی دلہن بیٹی کو تحفہ میں دیا۔یہ 1888ء میں اجمیر شریف کیرج فیکٹری ورکشاپ میں تیار کیاگیا۔1914ء میں بنایا گیا ایک جرمن ڈاک کوچ بھی نمائش میں رکھی گئی جو ماضی میں پوسٹ سروس کی تقسیم کے قابل ذریعہ کو ظاہر کرتی ہے۔ میوزیم کے علاوہ اسوقت یہ سٹیشن بطور ریلوے سٹیشن کام کر رہا ہے اور راولپنڈی سے گولڑہ میوزیم تک بذریعہ ٹرین پہنچا جا سکتا ہے۔جبکہ جڑواں شہروں کے مکینوں اور سیاحوں کے لئے یہ ایک انتہائی دلچسپ اور پرکشش مقام ہے۔