اسکول ایجوکیشن میں 2012ء کی جائزبھرتیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے،مرتضی بلوچ

پیر 19 نومبر 2018 22:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت غلام مرتضیٰ بلوچ نے کہا ہے کہ سال2012ء میںمحکمہ اسکول ایجوکیشن میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی درست طریقے سے کی گئی بھرتیوں کی حمایت کرتے رہیں گے ،روزگار دینا پیپلز پارٹی کا منشور ہے اور ہم اس منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،ہم سمجھتے ہیں کہ جائز طریقے سے بھرتی اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو ان کا حق بلا تاخیر ملنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین ظہیر احمد بلوچ کی رہائش گاہ پر ان کی عیادت کے موقع پر اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف سے گفتگو کرتے کیا ۔اس موقع پر سابق ایم این اے عبد الحکیم بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت غلام مرتضیٰ بلوچ نے ظہیر احمد بلوچ کی عیادت کے دوران جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین بھی دلایا ۔

(جاری ہے)

ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین ظہیر احمد بلوچ نیصوبائی وزیر محنت و افرادی قوت غلام مرتضیٰ بلوچ کو بتایا کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں سال2012ء میں بھرتی ہونیوالے اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی اسکرونٹی کی جا رہی ہے تاہم محکمہ کی جانب سے معاملے پر کام کی رفتارسست ہونے سے اساتذہ کو تحفظات ہیں جس کی وجہ سے اساتذہ مایوس ہیں ہماری خواہش ہے کہ اس معاملے کو قانونی طریقے سے حل کرنے کی کوششیں کی جائیں ۔صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت غلام مرتضیٰ بلوچ نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتیوں کا معاملہ تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے الجھا ہے محکمہ اسکول ایجوکیشن اپنا کام کر رہا ہے امید ہے کہ جلد اس مسئلے کو حل کر لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :