چین کی نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن اور پاکستان ریلوے کے درمیان فریم ورک معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی، شیخ رشید احمد

سی پیک میں ریلوے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ دونوں وفود میں یہ طے پایا کہ دو دن میں ماہرین کی ٹیمیں مفصل گفتگو کر کے مسائل کا حل تیار کریں گی،وفاقی وزیر ریلوے کی این آر اے کے وفد سے گفتگو

پیر 19 نومبر 2018 22:50

چین کی نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن اور پاکستان ریلوے کے درمیان فریم ورک ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چین کی نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن اور پاکستان ریلوے کے درمیان فریم ورک معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو چین کی نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن (این آر ای) کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ این آر اے کے وفد کی صدارت ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر این لو شینگ کر رہے تھے۔

اس موقع پر وفد نے کہا کے موجودہ حکومت سی پیک کی اہمیت سے آگاہ ہے، وہ یہ جانتی ہے کہ سی پیک میں ریلوے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ دونوں وفود میں یہ طے پایا کہ دو دن میں ماہرین کی ٹیمیں مفصل گفتگو کر کے مسائل کا حل تیار کریں گی اور حتمی رپورٹ25 دسمبر 2018 کو تیار ہوگی۔ این آر اے کے وفد نے واضح کیا کہ ایم ایل 1 پاکستان کا ایک اہم انفراسٹرکچر ہے۔

(جاری ہے)

وزیر ریلوے نے واضح کیا کہ ایم ایل 1 کی اپ گریڈیشن کو تیز رفتاری سے مکمل کرنا چاہیے مزید براں حکومت ایم ایل 1 ور 2 میں خاص دلچسپی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا دوست اور اہم ہمسایہ ملک ہے۔ این آر اے اور پاکستان ریلوے باہمی تعاون کے لیے تیار ہیں۔ اور ایم ایل 1 کی اپ گریڈیشن سی پیک کی لائف لائن ہے۔ این آر اے اور پاکستان ریلوے کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔ وزیر ریلوے نے ایم ایل 2 اور ایم ایل 3 کو بھی سی پیک کے لیے اہم قرار دے دیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ این آر پاک ریلوے کو مناسب تعمیراتی اخراجات دے ۔اس موقع پر چئیر مین ریلوے ، سی ای او، ڈی جی پلاننگ ، سیکرٹری ریلوے بورڈ اور ڈی جی آپریشنز بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :