پنجا ب زکوٰة بجٹ 2018-19 کے لیے 4 ارب43 کروڑ روپے کی منظوری دے دی گئی

منظوری پنجاب زکوة و عشر کونسل کے اجلاس میں دی گئی، بجٹ کی پہلی ششماہی قسط فوری جاری کر دی جائے گی

پیر 19 نومبر 2018 23:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) زکوٰةو عشر کونسل پنجاب نے زکوٰة بجٹ برائے سال2018-19 کے لیے 4 ارب43 کروڑ30لاکھ روپے کی منظوری دے دی ہے ۔ زکوٰة کونسل کااجلاس زیر صدارت چیئرمین جسٹس(ریٹائرڈ) اختر حسن اور شریک چیئرمین وزیر زکوة و عشر پنجاب شوکت علی لالیکا منعقد ہوا۔ سیکرٹری زکوٰة عامر ضمیر، ارکان پنجاب اسمبلی عبداللہ وڑائچ، سعید اکبر نوانی، احمد شاہ کھگہ، سید خاور علی شاہ، محترمہ سلیم بی بی ، محترمہ عائشہ اقبال اور دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

بجٹ میں گزارہ الاؤنس کے لیے ایک ارب 68کروڑ90لاکھ روپے،تعلیمی وظائف(فنی)ایک ارب2کروڑ، صوبائی سطح کے ہسپتال/ طبی ادارے 33کروڑ70لاکھ،رمضان و عید گرانٹ 14کروڑ 88 لاکھ، تعلیمی وظائف (جنرل) 12کروڑ 20 لاکھ، دینی مدارس 12کروڑ 20 لاکھ، ہیلتھ کیئر13کروڑ 50 لاکھ، شادی گرانٹ13کروڑ50لاکھ،گزارا الاؤنس برائے نابینا12کروڑ،خود روزگار سکیم9کروڑ ،سماجی بحالی7کروڑ 50لاکھ جبکہ جذام کے مریضوں کے لیی18لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ فنڈز ضلع زکوٰة کمیٹیوں و صوبائی سطح کے ہسپتالوں اور دیگر اداروں کو دو ششماہی اقساط میں جاری کئے جائیں گے۔کونسل نے فیصلہ کیا کہ زکوٰة بجٹ کی پہلی ششماہی قسط فوری طور پر جاری کردی جائے تاکہ مستحقین زکوٰة کو بلا تاخیر ریلیف دیا جاسکے۔ کونسل نے گزارہ الاؤنس کی مد میں مختص کردہ رقم کو1 ارب،62کروڑ سے بڑھا کر1 ارب،68 کروڑ کرنے کی منظوری بھی دی۔

کونسل نے نابینا افراد کے لیے گزارہ الاؤنس کی ماہانہ شرح1000 روپے سے بڑھا کر1500 روپے کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ مزید براں زکوٰة پیڈ سٹاف کی تنخواہ میں ماہانہ ایک ہزار روپے اضافہ کی منظوری بھی دی گئی۔ کونسل نے صحت کے اداروں میں مستحق مریضوں کے علاج معالجہ کے لیے قائم ہیلتھ ویلفیئر کمیٹیوں میں ضلع زکوٰة آفیسر کو بھی بطور ممبر شامل کرنے کی منظوری دی تاکہ ہسپتالوں کے لیے مختص فنڈز کے استعمال میں مزید شفافیت اور بہتری لائی جاسکے۔

کونسل نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قابل اور دیانتدار افراد کو ہی ضلع زکوٰة کمیٹیوں کے چیئرمین اور ممبران کے لیے نامزد کیا جائے گا۔کونسل نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ زکوٰة فنڈ کی بروقت تقسیم میں شفافیت کو یقینی اور تقسیم شدہ زکوٰة فنڈز کا باقاعدگی سے آڈٹ کروایا جائے گا۔