سپریم کور ٹ نے سوتیلی بیٹی کے ساتھ شادی کرنے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کر دی

پیر 19 نومبر 2018 23:21

سپریم کور ٹ نے سوتیلی بیٹی کے ساتھ شادی کرنے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2018ء) سپریم کور ٹ نے ہری پور میں مقا می شخص کی جانب سے اپنی سوتیلی بیٹی کے ساتھ شادی کرنے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت دو ماہ کیلئے ملتوی کر دی ہے اور ٹرائل کورٹ کوہدایت کی ہے کہ اس کیس کا جلد فیصلہ کیاجائے ۔ پیرکوجسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پردرخواست گزار شہربا نو نے کہا کہ وارث علی شاہ نے پہلے میرے ساتھ یعنی ماں سے شادی کی تھی لیکن بعد میں میری بیٹی سے شادی کی ، خاتون کا مزید کہناتھا کہ وارث شاہ نے مجھے طلاق دیئے بغیر میری بیٹی سے شادی کی تھی ، اس موقع پرایڈ یشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیا کہ اس وقت وارث کے خلاف مقدمہ ٹرائل کورٹ میں زیر سماعت ہے جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ خیبرپختونخواہ کی ٹرائل کورٹ جلد از جلد مقدمے کا فیصلہ سنائے ، سماعت کے دوران عدالت میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس معاملے کے بارے میں رپورٹ بھی جمع کرا ئی گئی، جس کاجائزہ لینے بعد جسٹس گلزار احمد کاکہنا تھا کہا کہ رپورٹس کے مطابق دونوں کے گھر کے معاملات ٹھیک چل رہے ہیں،درخواست گزار نے پیش ہوکرعدالت میں کہا کہ میں بیٹی سمیرا وارث کو اپنے پاس اس لئے رکھنا چاہتی ہوں، تاکہ اس کو غلط کام سے بچا سکوں اس لیے میری خواہش ہے کہ وہ میرے پاس رہے ، جس پرجسٹس گلزار احمد نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق سمیرا وارث کوئی غلط کام نہیں کر رہی، تاہم اس کے آنے سے آپ کے بچوں پر فرق پڑے گا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخواہ قاسم ودود نے عدالت کو ٹرائل کورٹ میں زیر کیس کے حوالے سے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک دس گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں‘ صرف پانچ گواہ رہ گئے ہیں جن کے بیانات ریکارڈ ہونے ہیں اس لئے توقع ہے کہ اس کیس کاایک مہینے تک فیصلہ ہو جائے گا جس پر عدالت نے مزید سماعت دو مہینے کے لیے ملتوی کر دی۔