جدہ:پاکستانی بچی نے ’خیر کم 2018ء‘ کا اعزاز حاصل کر لیا

فاطمہ ندیم کو یہ اعزاز تحفیظ و تجوید قرآن کی کم عمر طالبہ ہونے کے باعث دیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 20 نومبر 2018 12:01

جدہ:پاکستانی بچی نے ’خیر کم 2018ء‘ کا اعزاز حاصل کر لیا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 نومبر2018) سعودی مملکت میں اس وقت پندرہ لاکھ سے زائد پاکستانی روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں۔ کئی پاکستانی اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔ ان کے بچے یہاں کے مدرسوں اور سکولوں میں ہی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ایسی ہی ایک ہونہار پاکستانی بچی فاطمہ ندیم صابر بھی ہے۔ جدہ میں اپنے والدین کے ساتھ مقیم اس بچی نے کم عمر حافظہ اور بہترین قاریہ کا اعزاز ’خیر کُم 2018ء‘ حاصل کر کے تمام پاکستانی کمیونٹی کا سر فخر اور خوشی سے بلند کر دیا ہے۔

نو سالہ فاطمہ ندیم مقامی دینی مدرسے دارالطیبات کی طالبہ ہے جس نے آج سے ڈیڑھ سال پہلے تحفیظ قرآن مجید کا آغاز کیا اور یوں اٹھارہ ماہ کی قلیل مُدت میں قرآن مجید حفظ کر کے کم عمر حافظہ کا اعزاز تو حاصل کیا اس کے ساتھ ساتھ قرأت کے میدان میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے۔

(جاری ہے)

فاطمہ کو بہترین قاریہ کا خطاب بھی دِیا گیا ہے۔ فاطمہ ندیم کے والد پاکستان انٹرنیشنل سکول العزیزیہ سے فارغ التحصیل ہیں اور یہاں کی انجمن طلبائے قدیم کے عہدے دار بھی ہیں، اُن کا کہنا تھا کہ وہ ایک حافظہ کے والد ہونے پر جتنا بھی فخر کریں، کم ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ فاطمہ کے بڑے بھائی حامد ندیم نے بھی گزشتہ برس 8 سال کی عمر میں تحفیظ قرآن کی سعادت حاصل کی تھی جس پر حامد کو جدہ کی فلاحی تنظیم ’خیرُکُم‘ کی جانب سے کم عمر حافظ قرآن کی سند جاری کی گئی تھی۔ اس کے بعد میری ہونہار بیٹی نے کم عمر حافظہ اور قاریہ کا خطاب حاصل کیا گیا ہے۔ میں اس کرم نوازی پر اپنے رب کی ذات کا جتنا بھی شُکر کروں ، کم ہو گا۔بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے میں میری بیوی کا کردار کلیدی نوعیت کا ہے۔ جو خود بھی قرآن کریم کی حافظ ہیں۔ جدہ کی پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے ندیم صابر کے گھر جا کر اُن کو اپنی بچی کی اس شاندار کامیابی پر مبارک باد دی گئی اور تعریفی کلمات سے نوازا گیا ہے۔