سپریم کورٹ آف پاکستان نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے پر ایبٹ آباد کے دوکالجوں میں داخلے پرپابندی لگادی

خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے براہے، آج کے بعدایبٹ آبادکے نجی میڈیکل کالجز میں کوئی داخلہ نہیں ہوگا ،ْجسٹس عظمت سعید شیخ

منگل 20 نومبر 2018 13:58

سپریم کورٹ آف پاکستان نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے پر ایبٹ آباد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے پر ایبٹ آباد کے دوکالجوں میں داخلے پرپابندی لگادی۔ منگل کو ایبٹ آباد کے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کے معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے براہے، آج کے بعدایبٹ آبادکے نجی میڈیکل کالجز میں کوئی داخلہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیکل کالجز کی ڈگریوں کی اہمیت بیرون ملک کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں،ان سے آبادی ویسے تو کنٹرول ہوتی نہیں، بندے مارنے کیلئے اس طرح کے ڈاکٹرز بنائے جاتے ہیں۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ میڈیکل کالج کے پاس 250 بیڈزکا ہسپتال ہونا چاہیے جو انکے پاس نہیں۔

(جاری ہے)

پی ایم ڈی سی نے فرنٹیئر اور ایبٹ آباد میڈیکل کالجز میں داخلوں پر پابندی عائد کی تھی۔

اس پر وکیل پی ایم ڈی سی بیرسٹر سیف نے کہا کہ پابندی مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے کیوجہ سے لگائی گئی تھی۔وکیل میڈیکل کالجز نے کہا کہ نجی میڈیکل کالجز نے پی ایم ڈی سی کے احکامات کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا،پشاور ہائیکورٹ نے داخلوں سے پابندی اٹھانے کا حکم جاری کیا تھا۔ نجی وی کے مطابق جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے برا ہے۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ میڈیکل کالج کے پاس 250 بیڈز کا اسپتال ہونا چاہیے جو انکے پاس نہیں۔وکیل میڈیکل کالجز نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ میں درخواست زیر التو ہے۔عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ درخواست کا فیصلہ آنے کے بعد کیس کی سماعت کی جائے گی۔