تحریک لبیک پاکستان نے ایک مرتبہ پھر حالات خراب کرنے کی تنبیہہ کر دی

معاہدے پرعمل میں مزید تاخیرپر حالات کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔ تحریک لبیک

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 20 نومبر 2018 14:13

تحریک لبیک پاکستان نے ایک مرتبہ پھر حالات خراب کرنے کی تنبیہہ کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 نومبر 2018ء) : تحریک لبیک نے معاہدے پر عملدرآمد میں تاخیر ہونے پر حالات خراب کرنے کی تنبیہہ کر دی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اگر معاہدے پر عملدرآمد کرنے میں مزید تاخیر کی گئی تو حالات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ اس حوالے سے گذشتہ روز تحریک لبیک کی مرکزی مجلس عاملہ و شوریٰ کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ 36 جی سبزہ زار میں مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی کی زیر صدارت اور زیرسرپرستی پیر محمد افضل قادری ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جشن عید میلادالنبی ﷺ کے جلسوں اور جلوسوں میں قراء ، نعت خوانان ، واعظین اورمقررین مسلمانوں میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ اور ختم نبوت ﷺ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کا جذبہ پیدا کریں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ اگر تحریک لبیک یارسول ﷲ ﷺ کے عہدیداروں اور کارکنوں کو حکومتی اہلکار پریشان کر رہے ہیں یا کسی قسم کا ذاتی ڈیٹا طلب کر رہے ہیں تو کارکن مرکز کی اجازت کے بغیر قطعاً کسی قسم کا ڈیٹا کسی کو فراہم نہ کریں۔

اس سے متعلق مرکزی سیکرٹریٹ میں ایمرجنسی سیل بھی قائم کر دیا گیا ۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ تحریک لبیک یارسول اﷲ ﷺ اندرونی و بیرونی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اورہمیں اُمید ہے کہ نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ ، تحفظ ناموس رسالتﷺ و تحفظ ختم نبوت ﷺ کے لیے ملکی سلامتی کے ادارے اپنا بھرپور اسلامی کردار ادا کریں گے۔

اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ مرکزی جلوس عید میلادالنبی ﷺ 21 نومبر کودوپہر 1 بجے دربار حضرت میاں میرؒ تا دربار حضرت داتا گنج بخش ؒ نکالا جائے گا جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد میں تاخیر کی جا رہی ہے، مزید تاخیر کی گئی تو حکومت حالات کی ذمہ دار خود ہو گی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی تحریک لبیک نے پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سے دھرنوں کی دھمکی دی تھی۔

تحریک لبیک ذرائع کے مطابق اگر حکومت کی جانب سے کارکنوں کی گرفتاریوں اور کارروائیوں کا سلسلہ نہ رکا تو آئندہ دو روز میں لاہور سمیت مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ شروع ہو جا ئے گا۔ یاد رہے کہ آسیہ بی بی کی توہین رسالت ﷺ کیس میں بریت کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا جہاں مظاہرین نے کئی موٹرسائیکل اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔

ملک میں کئی اہم شاہراہوں کو احتجاج کے پیش نظر بند کیا گیا جس پر شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم بعد ازاں حکومت اور مظاہرین میں معاہدہ طے پا گیا۔ 5 نکاتی معاہدے کے بعد حکومت اور مظاہرین میں اتفاق پایا گیا ہے کہ حکومت عدالتی فیصلے پر نظر ثانی اپیل میں حائل نہیں ہو گی۔آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ مظاہروں میں ہونے والی شہادتوں پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔معاہدے میں طے پایا ہے کہ گرفتار کئیے جانے والے کارکنان کو رہا کیا جائے گا۔تحریک لبیک کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ اس سارے واقعے میں اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو تحریک کے قائدین اس پر معذرت خواہ ہیں۔