مقبو ضہ کشمیر ،حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے میر حفیظ اللہ کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت

متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ کی کی انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے کشمیریوں کے قتل عام کا سخت نوٹس لینے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کو بے نقاب کر نے کی اپیل

منگل 20 نومبر 2018 16:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںحریت رہنمائوں اور تنظیموںنے تحریک حریت جموںکشمیر کے سینئر رہنماء میر حفیظ اللہ کے بہیمانہ قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں میر حفیظ اللہ کے قتل پر دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حال ہی میں دو سال کی غیر قانونی نظربندی سے رہا ہونیوالے میر حفیظ اللہ کو ایک ماہ سے دھمکی آمیز ٹیلی فون کالز موصول ہورہی تھیں۔

انہوںنے شوپیاں میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار نوجوانوں کی شہادت پر بھارت مخالف مظاہرے کے شرکاء پر بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی بھی مذمت کی ۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے افسوس ظاہر کیاکہ بھارتی فورسز کی کارروائی میں تین خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔ حریت رہنمائوں عبدالصمد انقلابی ، محمد یوسف نقاش، مصدق عادل ، ظفر اکبربٹ،امتیاز احمد ریشی اور جموںوکشمیر ایمپلائیز موومنٹ کے چیئرمینی محمد شفیع لون نے اپنے الگ الگ بیانات میں میر حفیظ اللہ کے قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ انکے قتل میں ملوث بھارتی خفیہ ایجنسیاں انسانیت کی دشمن ہیں ۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میر حفیظ اللہ کے قتل کو ایک سوچاسمجھا منصوبہ قراردیا۔ انہوںنے کہاکہ حریت رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ سے ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت نے کشمیرمیں اپنی شکست قبول کر لی ہے۔ انہوںنے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے قتل عام کا سخت نوٹس لے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کو بے نقاب کرے ۔

ادھر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور مسلم کانفرنس نے اپنے الگ الگ بیانات میں میر حفیظ اللہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کی کارروائیوںکے ذریعے حریت قائدین کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی ایجنٹوںنے گھرمیں گھس کر میر حفیظ اللہ پر اندھادھند فائرنگ کی جس سے وہ اور انکی اہلیہ زخمی ہوگئے ۔

تاہم وہ ہسپتال لے جاتے ہوئے زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ انہوںنے میر حفیظ اللہ کے لواحقین سے بھی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انکی اہلیہ کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ جماعت اسلامی نے میر حفیظ اللہ کے قتل کی بین الاقوامی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور اس میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے پر زوردیا۔

دریں اثناء جموںوکشمیر امت اسلامی کے ایک وفد نے میر حفیظ اللہ کے جنازہ میں شرکت کی اور سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔وفد میں وحید احمد خان، گلزاراحمد مدنی، اعجاز احمد ہاشمی، شمس الدین زرگر، مدثر احمد صدیقی، منصور احمد ہاشمی شامل تھے ۔ انہوںنے میر حفیظ اللہ کے قتل کو ایک گہری سازش قراردیتے ہوئے کہاکہ شہید رہنماء نے اپنی پوری زندگی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی ۔