نیشنل فرنٹ اورمسلم لیگ کی کشمیری نظربندوں کو ہریانہ کی جیلوں میں منتقلی کی مذمت

منگل 20 نومبر 2018 16:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںجموںوکشمیر نیشنل فرنٹ اور جموں وکشمیر مسلم لیگ نے کشمیری نظربندوں کو جموں کی جیلوں سے بھارتی ریاست ہریانہ کی جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قیدیوں کے حقوق کے بارے میں جنیوا کنونش کی کھلی خلاف ورزی قراردیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نیشنل فرنٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نظربندوں کو رہا کرنے یا ان کی نزدیکی جیلوں میںمنتقل کرنے کے بجائے انہیں دوردراز مقامات پر منتقل کرنے سے کشمیر اور کشمیریوں کے بارے میں بھارت کے مذموم عزائم کا اظہار ہوتا ہے۔

بیان میں کہاگیا کہ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان سمیت متعددکشمیری سیاسی قیدی پہلے ہی جھوٹے کیسوں پر تہاڑ جیسی بھارتی جیلوں میںنظربند ہیں اور اب قابض حکام نے جموں کی جیلوں سے بھی کشمیری نظربندوں کو بھارت کی جیلوں میں منتقل کرنا شروع کردیا ہے جوسینکڑوںکشمیری نظربندوں کے اہلخانہ کیلئے تشویش کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

جموں وکشمیر مسلم لیگ نے بھی کشمیری نظربندوں مشتاق الاسلام، فیروز احمد خان، بشارت اے میر، لطیف احمد راتھر،منظور احمد نجار، شوکت احمد گنائی، غلام حسن شاہ، منظور احمد گنائی، امتیاز احمد ڈار، عبدالحمید میر، نصیر احمد شیخ، عامر عزیز لون، عرفان احمد لون، ظفرالاسلام شاہ، امتیاز احمد میر، فاروق احمد بٹ، بشیر احمد قریشی، بشیر احمد ڈار، محمد شفیع ڈار، خورشید احمد پرے، فردوس احمد پرے، شکیل احمد ٹھوکر اور دیگر کوبھارت کی جیلوں میں منتقل کرنے کی مذمت کی ہے۔

مسلم لیگ کے ترجمان سجاد ایوبی نے ایک بیان میں کہاکہ یہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوںنے اقوام متحدہ، عالمی ریڈ کراس کمیٹی ، اسلامی تعاون تنظیم ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کو بچانے کے لیے آگے آئیں۔