ْچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

13 انکوائریوں، 5 انویسٹی گیشنز اور 2 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی

منگل 20 نومبر 2018 19:26

ْچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2018ء) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں سابق وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس ا کرم خان درانی و دیگر افسران/اہلکاران، سابق وزیرخوراک سندھ نثار احمد کھوڑو، فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران/اہلکاران، پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز شہید بے نظیر آباد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اعظم حسین، عماد شاہ بخاری، میسرز ایونیو وینچرز ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ، سی ڈی اے کے افسران/ اہلکاران، نیپرا پاور پلانٹس پرایئویٹ/پبلک پاور جنریشن کمپنیز، سنٹرل پاور جنریشن ایجنسی، این ٹی ڈی سی کے افسران/اہلکاران کے خلاف تین الگ الگ انکوائریاں، میسرز شہزادہ سکیورٹی کمپنی تہکال پشاور اور دیگر، ٹورازم کارپوریشن ڈیپارٹمنٹ کے پی کے افسران/اہلکاران، ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران /اہلکاران، صوبائی سب ڈویژن خیر پورکے سب انجینئر سیّد یاسین شاہ، ٹھیکہ دار آغا محمد پٹھان اور دیگر اور میپکو کے افسران/اہلکاران شامل ہیں جبکہ5 انویسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں سینیٹر روبینہ خالد، میسرز کوسموس پروڈکشن پرائیویٹ لمیٹڈکی انتظامیہ، ڈاکٹر اختر بلوچ وائس چانسلر بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کراچی، عاصم مرتضی خان، منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ہدایت اللہ پیرزادہ سابق چئیرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، عبدالواحد جنرل منیجر بزنس ڈویلپمنٹ، راحت حسین چیف اکانومسٹ پاکستان پٹرولیم لمیٹیڈ اور دیگر، ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران/اہلکاران، سرکاری ٹھیکیدار سردار اشرف بلوچ اور دیگر، عبدالحلیم پراچی، سول پراونشل ہائوسنگ اتھارٹی کے سابق صوبائی ڈی جیز، جاوید احمد، ذکی اللہ، سابق سیکرٹری ہائوسنگ اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو بھجوانے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ، سابق ایم ایس نشتر ہسپتال کا معاملہ قانون کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران/اہلکاران کے خلاف انکوائری کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 2 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وفاقی وزیرمواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان اور عاصمہ ارباب عالمگیر خان سابق وزیراعظم کی مشیر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈاکٹر احسان علی، سابق وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر بھرتیاں کرنے اور من پسند افراد کو قواعدوضوابط کے خلاف بیرونی ممالک کے وظائف دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 483.76 ملین روپے کا نقصان پہنچا جبکہ شیخ زید میڈیکل کمپلیکس لاہور کے سابق پروفیسر /ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کارڈیو تھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اجمل حسن نقوی، سسٹر انچارج آف کارڈیو تھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ زاہدہ ماجد اور دیگر، میسرز جیاء ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آباد کے ڈائریکٹرز اور گارنٹرزکے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لئے بھر پور کاوشیں کر رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور کم مالیت کے مقدمات کو متعلقہ اینٹی کرپشن کے اداروں کو بھجوایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ صرف اور صرف کام، کام اور کام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کوہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کومنطقی انجام تک نہ پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے تمام افراد سے قانون کے مطابق عزت و احترام سے پیش آیا جائے۔