آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرضہ کی فراہمی کیلئے پیش کردہ تجویز پر عملدرآمد سے ملک میں کاروبار کی لاگت میں مزید اضافہ ہو گا،احمد حسن مغل

منگل 20 نومبر 2018 21:29

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرضہ کی فراہمی کیلئے پیش کردہ تجویز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو قرضہ دینے کیلئے توانائی کی قیمتوں اور ٹیکسوں کو مزید بڑھانے کی تجویز دی ہے جس پر عملدرآمد سے پاکستان میں کاروبار کی لاگت میں مزید اضافہ ہو گا، عام آدمی کیلئے مہنگائی بڑھے گی، کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوں گی اور معیشت سست روی کا شکار ہو گی۔

منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ تاریخی رشتے کا جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آئی ایم ایف کے امدادی پروگرام پاکستان کی معیشت کو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مؤثر طریقے سے مددگار ثابت نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے امدادی قرضے پاکستان کی معیشت کو نمایاں طور پر ترقی نہیں دے سکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے پہلے اس کی شرائط کا جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ معیشت سست روی کا شکار نہ ہو اور عام آدمی پر بوجھ نہ بڑھے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ پاکستان اس وقت بیرونی قرضوں کے جال میں پھنسا ہوا ہے اور ہمارے بجٹ کا سب سے زیادہ حصہ قرضوں کی ادائیگی کی نذر ہو جاتا ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے ملک کے اندرونی وسائل کو استعمال میں لا کر معیشت کو بہتر کرنے کی کوشش کرے تا کہ آئندہ نسلوں کا مستقبل مزید تاریک ہونے سے بچایا جا سکے اور پاکستان قرضوں کی دلدل سے باہر نکل کر اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکے۔