Live Updates

صوبے میں چھ سو سے زائد ڈاکٹروں کی بند تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے حکومت کوایک ہفتے کی مہلت

صوبے کے مختلف ہسپتالوں میںاس وقت چھ سوکے قریب ڈاکٹر سپیشلائزیشن کررہے ہیں لیکن ان تمام ڈاکٹروں کی تنخواہیں پچھلے چھ ماہ سے بندہے جو کالج آف فزیشن اینڈ سرجن کی رجسٹریشن سے مشروط کئے گئے ہیں،اسفندیار

منگل 20 نومبر 2018 21:29

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوانے کالج آف فزیشن اینڈ سرجن کی رجسٹریشن اور صوبے میں چھ سو سے زائد ڈاکٹروں کی بند تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے حکومت کوایک ہفتے کی مہلت دیدی۔پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اسفندیار اوردیگرعہدیداروںڈاکٹر فیصل برکزئی ، ڈاکٹر آصف، ڈاکٹر سلطان گل نے کہاکہ صوبے کے مختلف ہسپتالوں میںاس وقت چھ سوکے قریب ڈاکٹر سپیشلائزیشن کررہے ہیں لیکن ان تمام ڈاکٹروں کی تنخواہیں پچھلے چھ ماہ سے بندہے جو کالج آف فزیشن اینڈ سرجن کی رجسٹریشن سے مشروط کئے گئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ تنخواہوںکی بندش سے جہاں ایک جانب ینگ ڈاکٹرز مالی مشکلات کا شکار ہے تو دوسری طرف کالج آف فزیشن اینڈ سرجن کی رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے چھ سو کے قریب ڈاکٹرز کا مستقبل بھی دائو پر لگ گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق اگرپہلے چھ ماہ میں رجسٹریشن نہ ہوئی تو سپیشلائزیشن کاعمل دوبارہ سے شروع کرنا ہوگاجس سے تمام ڈاکٹروں کا قیمتی وقت ضائع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی فریاد وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ، وزیر صحت اورمحکمہ صحت کو متعددبارکرچکے ہیں لیکن تاحال انکی جانب سے بھی کوئی موثراقدامات نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ینگ ڈاکٹر ذہنی تنائوکا شکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ملازمین کے مسائل کے حل اور فوری انصاف کی فراہمی کے نعرے لگائے تھے لیکن اب سب کچھ اس کے برعکس ہورہاہے جو قابل افسوس ہے۔

ینگ ڈاکٹرزنے وزیر اعظم ، وزیرعلیٰ خیبرپختونخوا ، وزیر صحت اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیاکہ فوری طور کالج آف فزیشن اینڈ سرجن کی رجسٹریشن کرکے چھ سو کے قریب ڈاکٹروں کی بند تنخواہوںکی ادائیگی کیلئے متعلقہ حکام کواحکامات جاری کریںبصورت دیگرایک ہفتے بعدصوبہ بھر میں احتجاج کاسلسلہ شروع کیاجائے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات