نیب نے سابق وفاقی وزراء اکرم خان درانی ،ارباب عالمگیرخان سمیت دیگر13 افراد کیخلاف انکوائریوں کی منظوری دیدی

نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا، میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے گا تمام ڈائریکٹر جنرلز شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچا ئیں نیب میں پیشی کیلئے آنیوالے تمام افراد سے عزت و احترام سے پیش آیاجائے، چیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال کی اجلاس میں گفتگو

منگل 20 نومبر 2018 21:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب ) نے سابق وفاقی وزراء اکرم خان درانی ،ارباب عالمگیرخان سمیت دیگر13 افراد کیخلاف انکوائریوں کی منظوری دیدی ،ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے گا،نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا ، تمام ڈائریکٹر جنرلز شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچا ئیں ، نیب میں پیشی کیلئے آنیوالے تمام افراد سے عزت و احترام سے پیش آیاجائے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔ جس میں13انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔جن میں سا بق وفاقی وزیر برائے ہائو سنگ اینڈ ورکس ا کرم خان درانی ودیگر افسران /اہلکاران ،نثار احمد کھوڑو،سابق وزیرخوراک سندھ ،فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران/اہلکاران، ڈاکٹر اعظم حسین ،سابق وائس چانسلر، پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز شہید بے نظیر آباد ،عمادشاہ بخاری، میسرزایوینیو وینچرزایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ،سی ڈی اے کے افسران/ اہلکاران،نیپرا پاور پلانٹس پرایئویٹ/پبلک پاور جنریشن کمپنیز ،سنٹرل پاور جنریشن ایجنسی،این ٹی ڈی سی کے افسران /اہلکاران کے خلاف تین الگ الگ انکوائریاں،میسرز شہزادہ سکیورٹی کمپنی تہکال پشاور اور دیگر، ٹورازم کارپوریشن ڈیپارٹمنٹ کے پی کے افسران/اہلکاران،ریوینیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران /اہلکاران،صوبائی سب ڈویژن خیر پورکے سب انجینئر سید یاسین شاہ،ٹھیکہ دار آغا محمدپٹھان اور دیگر اورمیپکو کے افسران /اہلکاران شامل ہیں۔

جبکہ5انو یسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں سینیٹر روبینہ خالد،میسرز کوسموس پروڈکشن پرائیویٹ لمیٹڈکی انتظامیہ، ،ڈاکٹر اختر بلوچ وائس چانسلربینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کراچی،عاصم مرتضی خان،منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان پیٹرولیم لمیٹد،ہدایت اللہ پیرزادہ سابق چئیرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان پیٹرولیم لمیٹد،عبدالواحد جنرل منیجر بزنس ڈویلپمینٹ ،راحت حسین چیف اکانومسٹ پاکستان پیٹرولیم لمیٹیڈاور دیگر،ریوینیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران /اہلکاران ، سرکاری ٹھیکہ دارسردار اشرف بلوچ اور دیگر،عبدالحلیم پراچی،سول پرووینشل ہائوسنگ اتھارٹی کے سابق صوبائی ڈی جیز ، جاوید احمد،زکی اللہ، سابق سیکرٹری ہائوسنگ اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو بھجوانے ، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ، سابق ایم ایس نشتر ہسپتال کا معاملہ قانون کے مطابق چیف سیکرٹری پنجا ب اورکراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران/اہلکاران کے خلاف انکوائری کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںبدعنوانی کی2 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وفاقی وزیرمواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان اور عاصمہ ارباب عالمگیر خان سابق وزیراعظم کی مشیر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈاکٹر احسان علی ،سابق وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر بھرتیاں کرنے اور من پسند افراد کو قواعدوضوابط کے خلاف بیرونی ممالک کے وظائف دینے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 483.76 ملین روپے کانقصان پہنچا۔

جبکہ شیخ زاہد میڈیکل کمپلیکس لاہور کے سابق پروفیسر /ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کارڈیو تھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اجمل حسن نقوی،سسٹر انچارج آف کارڈیو تھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ زاہدہ ماجد اور دیگر،،میسرز جیاء ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آ باد کے ڈائریکٹرز اور گارنٹرزکے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے --’ احتساب سب کے لیی----- ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہاہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے اورکم مالیت کے مقدمات کو متعلقہ انٹی کرپشن کے اداروں کو بھجوائے جائیں، انہوں نے کہا کہ وہ صرف اور صرف کام،کام اور کام پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز ا کوہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کومنطقی انجام تک نہ پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی؂۔انہوں نے کہاکہ نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے تمام افراد سے قانون کے مطابق عزت و احترام سے پیش آیاجائے۔