جنوبی افریقا کی حکومت جان بوجھ کرنایاب سفید شیر کو قتل کرانے کے لیے شکاریوں کو دے رہی ہے۔

Ameen Akbar امین اکبر منگل 20 نومبر 2018 23:13

جنوبی افریقا کی حکومت  جان بوجھ کرنایاب سفید شیر کو قتل کرانے کے لیے ..

جنوبی افریقا میں حکومت موفاسا نامی سفید نایا ب شیر کو  قتل کرنے کے لیے شکاریوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔حکومت کا خیال ہے کہ یہ شیر ان کے لیے تو بے  کار ہے جانوروں کے سر سجانے والے شکاریوں کے نزدیک اس شیر کی کافی قیمت ہے۔
اس شیر کو بچانے کےلیے ایک بھرپور مہم شروع کی گئی تھی لیکن حکومت اب اسے شکاریوں کے ہاتھوں نیلام کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ اسے قتل کر سکیں۔


حکام نے موفاسا نامی یہ شیر سورایا نامی ایک دوسرے شیر کےساتھ 3 سال پہلے ضبط کیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس شیر میں اپنی نسل بڑھانے کی صلاحیت نہیں، اس لیے یہ شکاریوں کے کام ہی آ سکتا ہے۔
سفید شیر بہت نایاب ہوتے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں صرف 300 سفید شیر ہیں۔ ان میں سے صرف 13 ہی جنگلوں  میں آزاد پھرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے سفید شیر کے تحفظ کے لیے کافی کوششیں کر رہے ہیں۔


Care2 نامی ویب سائٹ پر بھی اس شیر کو بچانے کے لیے پٹیشن دائر کی گئی تھی، پٹیشن میں حکام پر زور دیا گیا ہے کہ اس شیر کو جانوروں کے تحفظی مرکز میں بھیجا جائے۔ اس پٹیشن پر 2 لاکھ افراد دستخط کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت اسے شکاریوں کےہاتھوں نیلام کرنا چاہتی ہے۔
جانوروں کا تحفظی مرکز ”وائلڈ فار لائف“ ،جہاں موفاسا اور سورایا 3 سال سے موجود ہے، رقم جمع کر رہا ہے تاکہ اس معاملے کو عدالت میں اٹھایا جا سکے اور دونوں شیروں کو شکاریوں سے دور رکھا جائے۔

وائلڈ فار لائف کو خدشہ ہے کہ حکومت سفید شیر کو جانوروں کی ہڈیاں فروخت کرنے والی کمپنی کو نہ بیچے۔ اگر ایسا ہوا تو وہ کمپنی موسافا کو ذبح کر کے اس کی ہڈیاں اور دوسرے جسمانی اعضا ایشیا کے غیر قانونی تاجروں کو فروخت کر سکتی ہے۔
وائلڈ فار لائف کا کہنا ہے کہ شیروں کے شکاریوں کی تعداد میں کافی کمی ہوئی ہے لیکن مشرق میں برآمد کیے جانے والے شیروں کی ہڈیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق وائلڈ فار لائف اب تک 6 ہزار پاؤنڈ یا 7700 ڈالر جمع کر چکی ہے۔ جلد ہی جنوبی افریقا کی حکومت پر اس شیر کو بچانے کےلیے مقدمہ کیا جائے گا۔