پاکستان میں پلنے والی بھارتی لڑکی گیتا کو تاحال والدین نہیں مل سکے

والدین نہ بھی ملے تو گیتا کو واپس پاکستان نہیں بھیجیں گے۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 22 نومبر 2018 11:58

پاکستان میں پلنے والی بھارتی لڑکی گیتا کو تاحال والدین نہیں مل سکے
ممبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 نومبر 2018ء) : پاکستان کے ایدھی سینٹر میں پلنے بڑھنے والی بھارتی لڑکی گیتا کے والدین کا تاحال کوئی سُراغ نہیں مل سکا۔ اس حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ گیتا کے والدین نہ ملنے کی صورت میں بھی اسے واپس پاکستان نہیں بھیجیں گے۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ گیتا بھارت کی بیٹی ہے، اگر اس کے والدین نہیں ملے تب بھی اسے واپس پاکستان نہیں بھیجا جائے گا اور بھارتی حکومت ہی اس کی دیکھ بھال کرے گی۔

سشما سوراج کا کہنا تھا کہ وہ گیتا کے والدین کی تلاش کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہیں ، اب تک 8 جوڑوں نے گیتا کے والدین ہونے کا دعویٰ کیا لیکن ڈی این اے ٹیسٹ سے ان کا دعویٰ غلط ثابت ہو گیا۔ بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ گیتا شادی کی عمر کو پہنچ چکی ہے اور ہم اس کی شادی کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 2015ء میں 15 سال قبل غلطی سے سرحد عبور کر کے پاکستان آنے والی بھارتی لڑکی گیتا کو واپس اپنے وطن بھارت پہنچا دیا گیا تھا۔

گیتا غلطی سے سرحد عبور کر کے پاکستان آئی جس پرپولیس نے اسے ایدھی سینٹر کے حوالے کر دیا تھا۔ گیتا بھارت جانے کے لیے 26 اکتوبر 2015ء کو کھارادر میں واقع ایدھی ہوم سے کراچی ائیر پورٹ پہنچی، جہاں سے وہ پی آئی اے کی پر واز پی کے 272 کے لیے نئی دہلی روانہ ہوئی۔ اس موقع پر گیتا کے ہمراہ بلقیس ایدھی، صبا ایدھی اور سعد ایدھی بھی بھارت گئے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ گیتا کے معاملے کو سرکاری سطح پر اُٹھانے پر میڈیا کے شکرگزار ہیں، گیتا سے بھارت میں بھی رابطے رہیں گے۔ بھارتی وزارت خارجہ سشما سوراج نے اس موقع پر کہا کہ گیتا کے اصل خاندان کے ملنے تک اسے بھارت کے کسی ادارے میں رکھاجائے گا۔