بھائی پھیرو‘ واپڈا کی ملی بھگت سے پولیس کی وردیاں پہن کر کروڑوں روپے کی بجلی چوری کرنے والے گروہ کے بین الاضلاعی نیٹ ورک کاسرغنہ گرفتار

بجلی کے میٹر ریورس کرنے والی لیبارٹری،سافٹ ویر،کمپیوٹر اور سینکڑوں میٹر وں سمیت پچیس لاکھ روپے نقدی بھی بر آمد

جمعرات 22 نومبر 2018 13:25

قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2018ء) بھائی پھیرو‘ واپڈا کی ملی بھگت سے پولیس کی وردیاں پہن کر کروڑوں روپے کی بجلی چوری کرنے والے گروہ کے بین الاضلاعی نیٹ ورک کاسرغنہ گرفتار ۔بجلی کے میٹر ریورس کرنے والی لیبارٹری،سافٹ ویر،کمپیوٹر اور سینکڑوں میٹر وں سمیت پچیس لاکھ روپے نقدی بھی بر آمد۔واپڈا نے بجلی چور مگر مچھوں کو بچانے کیلیے ایف آئی آر میںاپنے کمائو پتروں کے نام درج نہ کراکے بد دیانتی کی انتہا کردی۔

نیب اور ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق مخبر خاص کی اطلاع پر ایس ایچ او تھانہ صدر بھائی پھیرو محمد اعظم ڈھڈی کی ہدایت پر ایک پولیس پارٹی نے گزشتہ روز بھائی پھیرو کے نواحی گائوں کامونگل میں اچانک چھاپہ مارکر پولیس کی وردیاں پہن کر کروڑوں روپے کی بجلی چوری کروانے والے گروہ کے بین الاضلاعی نیٹ ورک کے سرغنہ عبدالغفار عرف کھاری کو گرفتار کر لیا اور اسکے گھر کی بالائی منزل کے ایک کمرے میں میٹر ریورس کرنے کی لیبارٹری ،بجلی کے میٹروں کی ریڈنگ ڈیٹا کو غائب کرنے والا کمپیوٹر اور سافٹ ویر،درجنوں کمرشل اور گھریلو بجلی کے میٹر،جعلی پولیس کا شناختی کارڈ،میٹروں میں لگنے والے حساس پرزے اور بجلی چوری کروانے والوں سے لیے گئے پچیس لاکھ روپے،مختلف بینکوں کی چیک بکس اور دیگر سامان بھی بر آمد کر لیا۔

(جاری ہے)

تھانہ صدر میں درج کرائی گئی ایف آئی آرنمبر 543/18 میں ایس ڈی او واپڈا سب ڈویژن سرفراز نگر کے مطابق ملزم نہ صرف خود ڈائریکٹ تاریں لگا کر بجلی چوری کر رہا تھا بلکہ اس نے کمرشل،گھریلو،زرعی اور تجارتی مقاصد کیلیے لگائے گئے میٹروں کو ریورس کرکے واپڈا کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ایف آئی آر میں ملزم کے قبضے سے پکڑے گئے میٹروں کے صرف نمبر ہی درج کیے گئے ہیں اور مگر مچھ بجلی چوروں کے نام درج نہیں کیے گئے اور نہ ہی انہیں کوئی جرمانہ کیا گیا ہے حالانکہ بجلی چوری کروانے والے بھی اتنے ہی مجرم ہیں جتنے کہ میٹر ریورس کرنے والا ۔

معلوم ہوا ہے کہ ملزم عبدالغفار نے پورے صوبہ میں محکمہ واپڈا کے اہلکاروں سے ملی بھگت کرکے ایک گینگ تشکیل دے رکھا تھا اور یہ گینگ پولیس کے روپ میں بے دھڑک ہوکر میٹر اتار کر گھر لے آتا اور وہاں میٹروں کا ڈیٹا صاف کرکے یا ریورس کرکے دوبارہ میٹر اپنی جگہ پر لگا آتا۔ملزم ککھ پتی سے کروڑ پتی بن چکا ہے اور اس نے لاہور کے پوش علاقوں میں کوٹھیاں بنا رکھی ہیں اور پلاٹ خرید رکھے ہیں اور اس کے اکاونٹ میں کروڑوں روپے جمع ہیں۔

عوامی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ بھائی پھیرو کے محکمہ واپڈا میں کروڑوں کے گھپلے پہلے بھی پکڑے گئے مگر واپڈا کے کرپٹ افسران اور ملازمین نے ملی بھگت سے ان کیسوں کو ختم کر کے اپنے ملازمین کو بچا لیا۔ اگر اس کیس کی تحقیقات اعلی سطح پر نیب سے کرائی جائے تو اس سے بڑے بڑے واپڈا اور با اثر افراد کے مکروہ چہروں سے پردہ اٹھ سکتا ہے ۔