سندھ اسمبلی کی قرارداد بنگلہ نژاد پاکستانیوں کی توہین ہے،ڈاکٹر صالح ظہور

پاکستان مسلم لیگ شیر بنگال کے تحت مچھر کالونی میں جلسہ عام سے ڈاکٹر علائو الدین،مامون الرشید،ناصر منا بھائی،ابو سعید و دیگر کا خطاب

جمعرات 22 نومبر 2018 16:00

سندھ اسمبلی کی قرارداد بنگلہ نژاد پاکستانیوں کی توہین ہے،ڈاکٹر صالح ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2018ء) سقوط ِڈھاکہ سے قبل پاکستان میں مقیم بنگلہ زبان بولنے والے افراد تسلیم شدہ پاکستانی شہری ہیں۔سندھ اسمبلی میں پیش کردہ قرارداد کے ذریعے تمام بنگلہ نژادوں کوغیر ملکی تارکین وطن قراراردینا محب وطن شہریو ں کی تو ہین ہے۔وزیرِاعلیٰ سندھ اور صوبائی وزراء کرام پاکستانی شہریوں اور دوسرے ممالک سے آنے والے غیر قانونی مقیم لوگوں میں تمیز کی وضاحت کریں اور نہ صرف کراچی میں مقیم 30لاکھ بنگلہ نژاد پاکستانیوں کواحتجاج پر مجبور ہونا پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ شیرِبنگال کے زیرِاہتمام اخلاص چوک ،مچھر کالونی میں منعقدہ ایک بہت بڑے جلسئہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ شیربنگال کے قائد ڈاکٹر صالح ظہور نے کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ سے ڈاکٹر علائو الدین ،مامون الرشیدایڈوکیٹ ،ناصراحمد منا بھائی ،ابو سعید،جعفر عالم ،مولانا عبد الحق بیانی ،نبی حسین نوری، مولانا محمودالحسن ، مفتی عبدالحق بیانی ، منظر احمد،محمد قیصر میاں ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

ڈاکٹر صالح ظہور نے چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پرشہر بھر تجاوزات کے خاتمہ کی مہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ مچھر کالونی میں رہائش پذیر گھرانے گذشتہ 40 ،50سال سے یہاںآباد ہیں۔اس مہم کے باعث غر یبوں سے ان کی چھت چھن گئی انسانی ہمدردی کے پیشِ نظر متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کی جانی چاہیئے تاکہ فوری مدد سے اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں ۔مسلم لیگ شیربنگال کے قائد نے جشنِ عید میلاد النبی ﷺکی آمد پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ۲۱ ربیع الاول کا روز ہم سے متقاضی ہے کہ ہم اتباع ِرسول ﷺکو اپنا شعار بنائیں ۔

محبت و عقیدت کا حق ادا کر نے کا یہی راستہ ہے ۔ڈاکٹر صالح ظہور نے بجلی وگیس اور پیٹرول کے نرخوں میں اضافہ سے ہونے و الی مہنگائی کا تذکرہ کرتے ہوئے حکومت سے کہاکہ وہ لوگوں کو سہولتیں فراہم کرے مشکلات و پریشانیوں میں مبتلا کرنے سے گریز کرے۔انہوںنے وزیرِاعظم پاکستان سے بنگلہ نثرداروںکی نیشنلٹی کے حوالے سے بیان پر معافی اور اپنے الفاظ واپس لینے کے مطالبے کا اعادہ بھی کیا۔