افغان طالبان امن کے لیے سنجیدہ نہیں، عبداللہ عبداللہ

افغانستان کے صدارتی انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہیں، افغان چیف ایگزیکٹوکا انٹرویو

جمعرات 22 نومبر 2018 16:00

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2018ء) افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہاہے کہ طالبان نے ملک میں 17 سالہ شورش کے خاتمے کے لیے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی اور اب ایسا لگتا ہے کہ وہ امن کے لیے سنجیدہ ہی نہیں۔ اگر انتخابات سے پہلے طالبان سے بات چیت کا مثبت نتیجہ آتا ہے تو یہ بہت حیران کن ہوگا اور افغان عوام اس کو خوش آمدید کہیں گے۔

حالات جیسے بھی ہوں افغانستان کے صدارتی انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں کیوں کہ یہ سب سسٹم کا حصہ ہے،فرانسیسی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ امریکا کی امن عمل کے لیے حالیہ کوششوں کے باوجود ابھی تک افغان طالبان نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا جس سے ظاہر ہوتا ہو کہ طالبان ملک میں 17 سالہ شورش کا خاتمہ چاہتے ہوں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد کوئی نتیجہ اخذ نہیں کرنا چاہتے لیکن اب تک کہ تجربہ کی بنیاد پر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ طالبان نے امن عمل میں شامل ہونے کے لیے کوئی ارادہ نہیں کیا۔افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں افغانستان کے صدارتی انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں کیوں کہ یہ سب سسٹم کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات سے پہلے طالبان سے بات چیت کا مثبت نتیجہ آتا ہے تو یہ بہت حیران کن ہوگا اور افغان عوام اس کو خوش آمدید کہیں گے۔