سابق ایس پی کے پی کے طاہر داوڑ کے خاندان کے خدشات کا پورا احساس ہے‘ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کے زیر نگرانی تحقیقات جاری ہیں

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی قومی اسمبلی میں یقین دہانی

جمعہ 23 نومبر 2018 14:12

سابق ایس پی کے پی کے طاہر داوڑ کے خاندان کے خدشات کا پورا احساس ہے‘ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2018ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے یقین دلایا ہے کہ سابق ایس پی کے پی کے طاہر داوڑ کے اغواء اور قتل کے حوالے سے ہمیں ان کے خاندان کے خدشات کا پورا احساس ہے‘ جن کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کے زیر نگرانی تحقیقات جاری ہیں۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر محسن داوڑ نے کہا کہ گزشتہ سیشن کے اختتام پر میں نے اسلام آباد سے اغواء ہونے والے پولیس افسر کے لئے آواز اٹھائی تھی بدقسمتی سے ان کی میت پاک افغان بارڈر سے ملی۔

یہ صرف ایک قتل نہیں تھا‘ جس طریقہ سے اس کو یہاں سے اٹھایا گیا اور ان کے اغواء کے بعد جس بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا اور اغواء کے بعد جس طرح اسے افغانستان پہنچایا گیا یہ سب ریاست کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بے حسی کا یہ عالم ہے کہ اغواء کے بعد تحقیقات تک نہیں کی گئیں۔ اتنا بڑا واقعہ ہوا کسی ایک کیمرہ میں شواہد نہیں آئے۔

اسلام آباد سے طورخم تک تمام چیک پوسٹوں پر کسی نے انہیں نہیں پوچھا۔ اس معاملے پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی کچھ نہیں کر سکے گی۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے اس کے جواب میں کہا کہ وزیر مملکت شہریار آفریدی اس کیس کو دیکھ رہے ہیں۔ میں خود بھی داوڑ صاحب کی تعزیت کے لئے ان کے گھر گیا تھا۔ ان کے بھائی نے بھی تحقیقات کے حوالے سے کچھ مطالبات کئے ہیں اور ہمیں رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کے خدشات کا بھی پورا احساس ہے۔