ماضی میں کے ایم سی سمیت کسی بھی سرکاری ادارے نے پارکوں ، نالوں فٹ پاتھوں پر توجہ نہیں دی، میئر کراچی

تاجروں کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ ان جگہوں پر اب تجارتی سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں، شہر میں جاری انسداد تجاوزات مہم صرف کے ایم سی تنہا نہیں چلا رہی بلکہ اس میں حکومت سندھ، کنٹوٹمنٹ بورڈ سمیت شہر کے تمام سرکاری ادارے شامل ہیں، وسیم اختر

جمعہ 23 نومبر 2018 22:29

ماضی میں کے ایم سی سمیت کسی بھی سرکاری ادارے نے پارکوں ، نالوں فٹ پاتھوں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماضی میں کے ایم سی سمیت کسی بھی سرکاری ادارے نے پارکوں، نالوں اور فٹ پاتھوں پر کاروبار کے لئے کسی کو اجازت، لیز یا کرایہ پر جگہ دی ہو ملک کی سب سے بڑی عدالت نے ان سب کو منسوخ کردیا ہے، تاجروں کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ ان جگہوں پر اب تجارتی سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں، شہر میں جاری انسداد تجاوزات مہم صرف کے ایم سی تنہا نہیں چلا رہی بلکہ اس میں حکومت سندھ، کنٹوٹمنٹ بورڈ سمیت شہر کے تمام سرکاری ادارے شامل ہیں کیونکہ عدالت نے ان سب اداروں کو پابند کیا ہے کہ 15 یوم کے اندر اندر مکمل صفائی کرلی جائے اس مہم میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہوررہا ہے، کسی کو بے روز گار کرنے کی نیت نہیں ہے اور تجاوزات کا خاتمہ بھی ضروری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز اپنے دفتر میں چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کی سربراہی میں ملاقات کیلئے آنے والے مختلف مارکیٹوں کے نمائندوں اور محمد اسد کی قیادت میں طارق روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر چیئرمین اراضیات کمیٹی سید ارشد حسن، چیئرمین کچی آبادی کمیٹی محمدمرسلین، چیئرمین ای اینڈ آئی پی کمیٹی سعد بن جعفراور دیگر افسران بھی موجود تھی․ ملاقات میں تاجر نمائندوں لنڈا بازار سے حکیم شاہ، گارڈن مارکیٹ سے آصف شہزاد، عمر فاروقی مارکیٹ سے حاجی عبدالرشید، لی مارکیٹ سے مشہود شہاب الدین مارکیٹ سے عمر فاروق اور دیگر نے میئر کراچی کو انسدادتجاوزات کی مہم میں بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ شہر کو بہتر بنانے کے کاموں میں وہ بلدیہ کراچی کے ساتھ ہیں تاہم وہ یہ چاہتے ہیں کہ انہیں جلد ازجلد کاروبارکرنے کیلئے مناسب جگہ فراہم کی جائے تاکہ وہ معاشی مسائل سے محفوظ رہ سکیں․ چیئرمین عتیق میر نے کہاکہ ہم جانتے ہیں کہ تجاوزات کے خلاف یہ آپریشن نہ سیاسی ہے اور نہ ہی لسانی بلکہ خالصتا انتظامی کاروائی ہے جس کا مقصد کراچی میں ماضی میں ہونے والے غلط کاموں کو ٹھیک کرنا ہے ، انہوں نے کہا کہ میئرکراچی تاریخ ساز کام کررہے ہیں ،اس شہر کے باسیو ںنے سوچا تک نہ تھا کہ ایک دن تمام غیر قانونی تعمیرات منہدم ہوجائیں گی، اب یہ وقت آگیا ہے کہ لگتا ہے 80 فیصد تجاوزات لوگ خود اپنے ہاتھوں سے ختم کردیں گے، اس سے قبل لا قانونیت قانون کے سامنے سینہ سپر تھی پہلی بار کراچی میں لاقانونیت کے پیر کانپ رہے ہیں اور یہ ایک اچھی علامت ہے ، میئر کراچی وسیم اختر نے اس موقع پر تاجر رہنمائوں کو یقین دلایا کہ تاجر برادری کو درپیش مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں اور ان کی پریشانی کو اپنی پریشانی سمجھتے ہیں ، کے ایم سی کے پاس رجسٹرڈ تمام کرایہ دار جو باقاعدہ اپنی دکانوں کا چالان ادا کررہے تھے ان کا مکمل ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہیں اور انہیں قطعی فکرمند نہیں ہوناچاہیے ، قانونی کاروائی مکمل کرکے جلد از جلد ان تمام دکانداروں کو متباد ل جگہ فراہم کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گی․ میئر کراچی نے مزید کہاکہ ہم ضلع وار بھی جہاں جہاں مارکیٹوں میں گنجائش ہے جگہیں نکال رہے ہیں تاکہ متاثرہ تاجروں کو وہاں جگہ مہیا کرسکیں ، وزیربلدیات سعید غنی سے بھی اس حوالے سے بات چیت جاری ہے اور سندھ حکومت سے بھی رابطہ کررہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ اگر شہر میں کوئی مثبت اور بہتری کیلئے قدم اٹھایا جارہا ہے تو تمام شہریوں کو چاہیئے کہ اس کی حمایت کریں ماضی میں ہم مادرپدرآزاد تھے جس کا جو جی میں آیا کیا مگر وقت آگیا ہے کہ چیزوں کو ٹھیک کیا جائے جس کے لئے تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے، ماضی میں اگر کسی بھی محکمے نے پارکس، فٹ پاتھ اور نالوں پر جگہ بنا کردی تواس کو سپریم کورٹ نے منسوخ کردیاہی․ انہوں نے کہاکہ ہم نے باغ ابن قاسم اور آرام باغ میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کی ہے اوراب مزید پارکس کو تجاوزات سے پاک کرنے جارہے ہیں ، پارکس اور گراؤنڈز میں بنے شادی ہال توڑ دیئے ہیں خواہ انہیں کسی نے بھی تعمیر کرایا ، اس موقع پرمختلف مارکیٹس کے نمائندو ں نے میئرکراچی وسیم اختر کو انسداد تجاوزات کی مہم کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اوردرخواست کی کہ ان کو قبل از وقت بتادیا جائے تو وہ از خود تجاوزات کو ختم کردیں گے، وفد میں لی مارکیٹ، عمرفاروقی مارکیٹ، ایمپریس ڈرائی فروٹ مارکیٹ، گارڈن مارکیٹ اور دیگر مارکیٹوں کے نمائندے شامل تھے۔

#