عوام کو درپیش بنیادی مسائل کے حل کے لئے قوانین تیار کرلئے ،ہیلتھ انشورنس کارڈ کا دائرہ صوبے کے تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا،

6اضلاع میں پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ کا مسودہ قانون منظور،سکلزڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری، ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ اورزرعی پالیسی2018کے قوانین کے مسودے بھی منظور،حکومت پنجاب کی 22لگژری گاڑیاں نیلام کردی جائیں گی،6بلٹ پروف گاڑیاں پولیس کو دینے کا فیصلہ کیا گیا صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کی صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

جمعہ 23 نومبر 2018 23:22

لاہور۔23 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں اورنج ٹرین اور میٹروبس منصوبوں سے بالاتر ہو کر صحت اورتعلیم جیسے بنیادی مسائل پر توجہ دے گی اس مقصد کے لئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا دائرہ تمام اضلاع تک بڑھایا جائے گا، ہسپتالوں میں ایڈہاک بنیادوں پر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کوبھرتی کیا جارہا ہے تاکہ صوبے میں عام آدمی کو درپیش صحت کے مسائل حل ہوسکیں، انڈسٹریل پالیسی میں دس سال کی ٹیکس چھوٹ ہوگی اور پہلی دفعہ درآمد کی جانے والی مشینری ڈیوٹی فری ہوگی-ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا- صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایسے مسودہ قوانین کی منظوری دی گئی ہے جن سے صوبے کے عوام کو درپیش بنیادی مسائل کے حل کرنے میں مدد ملے گی- انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کے مزید19اضلاع میں ہیلتھ انشورنس پروگرام کا جلد اجراء کیاجائے گا جبکہ ہیلتھ انشورنس پروگرام پرصوبائی سیلز ٹیکس کی شرح زیرو ریٹڈ ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے 6کمپیوٹرائزڈ اضلاع میں جائیداوں پر عائد پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ کے لئے مسودہ قانون کی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیںپنجاب میںآٹومیٹڈ رجسٹریشن کارڈمتعارف کرانے کیلئے پراونشنل موٹروہیکلزآرڈیننس 1965کے تحت پنجاب موٹر وہیکلز رولز 1969میں ترمیم کا مسودہ قانون بھی منظورکیا گیا ہے جبکہ پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لئے مسودہ قانون کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں پنجاب لیبر پالیسی 2018 کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی -اجلاس میں پنجاب ڈومیسٹک ورکرزایکٹ2018 اور زرعی پالیسی 2018کی پالیسی کے مسودوں کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میںپنجاب رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ2018میں ترمیم کی منظوری بھی دی گئی۔صوبائی کابینہ نے پنجاب سیلز ٹیکس برائے سروسز انفورسمنٹ رولز2014اورپنجاب ریسٹورنٹ انوائس مانیٹرنگ سسٹم رولز 2015ء میں ترمیم کے مسودہ قانون کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میںحج اورعمرہ کی ادائیگی کے لئے چھٹی اورمالی معاونت کے لئے گرانٹ کے اختیارات تفویض کرنے کے مسودہ قانون کی منظوری بھی دی گئی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ انڈس ریورسسٹم اتھارٹی (ارسا)ایکٹ1992 میں ترمیم(چشمہ رائٹ کینال لفٹ ایریگیشن کینال پراجیکٹ) کا مسودہ بھی منظور کرلیا گیا ہے۔منڈی بہاؤالدین میں پنجاب یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی رسول کے قیام کے لئے نوٹیفکیشن کی بھی توثیق کی گئی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں لگژری گاڑیوں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس فیصلے کے تحت حکومت پنجاب کی 22 لگژری گاڑیاں نیلام کی جائیں گی جبکہ6 بلٹ پروف گاڑیاں پولیس کو سکیورٹی کے لئے دی جائیں گی ، 10لگژری گاڑیاں پول میں بھیجنے کی منظوری بھی دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گاڑیوں کی الاٹمنٹ کی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔

اس ضمن میں وزیراعلیٰ نے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جوگاڑیوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے یکساں پالیسی مرتب کر ے گی۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ہمارا ہر قدم عوامی فلاح کی جانب تیزی سے بڑھ رہاہے۔وزیراعظم کے 100روزہ ایجنڈے کے تحت اہداف حاصل کئے گئے ہیں۔پوری حکومت ایک ٹیم کے طو رپر کام کررہی ہے۔پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار متعدد مسودہ قوانین کو منظور کیا گیا ہے۔ہم ملکر پنجاب کو پائیدار ترقی سے ہمکنار کریں گے۔