چینی قونصلیٹ پر حملے کے دو مبینہ سہولت کار گرفتار

سہولت کاروں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 نومبر 2018 10:31

چینی قونصلیٹ پر حملے کے دو مبینہ سہولت کار گرفتار
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 نومبر 2018ء) : چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے دو مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چینی قونصلیٹ پرگذشتہ روز ہونے والے دہشتگرد حملے میں ملوث 2 مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ایک سہولت کارکو کراچی جبکہ دوسرے کوشہداد پورسے گرفتارکیا گیا۔

دہشت گردوں نے آخری مرتبہ کراچی سے گرفتارشخص سے بات کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی سے گرفتارشخص کی نشاندہی پرشہداد پورسے دوسرے مبینہ سہولت کار کو گرفتارکیا گیا۔ کراچی سے حراست میں لیے گئے شخص کو نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا جہاں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اس سے تفتیش کریں گے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ کراچی میں گذشتہ روز صبح سوا 9 بجے دہشتگردوں نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی کوشش کی جسے پولیس اور رینجرز کی بروقت کارروائی نے ناکام بنا دیا۔

دہشتگردوں سے مقابلے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹا بھی شامل تھے جو ویزہ لگوانے کی غرض سے کراچی آئے تھے۔ جبکہ قونصلیٹ پر حملہ کرنے آئے تینوں دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ تینوں دہشتگرد ایک سفید رنگ کی گاڑی میں قونصلیٹ پہنچے۔ پولیس نے گذشتہ روز گاڑی تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کیا تو معلوم ہوا کہ یہ گاڑی حیدر عباس زیدی نامی ایک شخص کی ہے۔

گاڑی اے کے ایس 973 کے چھینے جانے کا بھی کوئی ریکارڈ حاصل نہیں کیا جا سکا۔ دہشتگردوں کے زیر استعمال رہنے والی گاڑی 2006ء ماڈل کی ہے۔گاڑی اے سی ایل سی ریکارڈ میں کلئیر ہے۔ گاڑی اوپن لیٹر پر فروخت ہوئی یا نہیں ،اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔پولیس نے گاڑی کے مالک کی تفصیلات نکلوائی اور گاڑی کے مالک حیدر عباس زیدی کے گھر پہنچی تو معلوم ہوا کہ گاڑی کا مالک 6 سال قبل ہی انتقال کر چکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملے میں مارے گئے تینوں دہشتگردوں کی گذشتہ روز شناخت ہو گئی تھی۔ تینوں دہشتگرد لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھے۔ دہشتگرد ازل خان ، رازق اور رئیس کو بھی لاپتہ سمجھا جاتا تھا۔