کراچی واقعہ پاک چین دوستی کو سبوتاژیکرنے کی گہری سازش ہے،بائی کابینہ نے گڈگورننس کو برقرار رکھنے کیلئے اہم فیصلے کئے ہیں

کابینہ کے اجلاس میں40سالوں سے پڑی قوانین سازی اور دیگر اتھارٹیز کی منظوری دی، گا20ہزار سے زائد اسامیوں کو جلد از جلد پر کرنے کیلئے فوری طور پراقدامات اٹھائے جارہے ہیں،صوبائی و زیر اطلاعات ظہور احمد بلیدی اور دیگر وزراء کی پریس کانفرنس

ہفتہ 24 نومبر 2018 19:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2018ء) صوبائی وزیراطلاعات ظہوراحمد بلیدی نے کہا ہے کہ کراچی واقعہ پاک چین دوستی کو سبوتاژیکرنے کی گہری سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے صوبائی کابینہ نے گڈگورننس کو برقرار رکھنے کیلئے اہم فیصلے کئے ہیں کابینہ کے اجلاس میں40سالوں سے پڑی قوانین سازی اور دیگر اتھارٹیز کی منظوری دی جو موجودہ حکومت کیلئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو صوبائی وزیرداخلہ میر سلیم کھوسہ ، وزیر خزانہ میر عارف محمدحسنی ،صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔وزیراطلاعات نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری اور پسماندگی کے خاتمے کیلئے دو روز تک جاری صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے جس کے تحت بلوچستان کے تمام محکموں کے سربراہان کو فوری طور پر تعیناتیوں کے عمل کوشروع کرنے کے احکامات دیئے گئے اس حوالے سے اضلاع کی سطح پرتعیناتیوں کا عمل شروع کیا جائے گا20ہزار سے زائد اسامیوں کو جلد از جلد پر کرنے کیلئے فوری طور پراقدامات اٹھائے جارہے ہیں ماضی کی طرح اسامیوں کو پرکرتے وقت کسی بھی قسم کی کوتاہی یا اقربا پروری برداشت نہیں کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں چالیس سال سے پڑی قوانین سازی کی فوری طورپر منظوری دیتے ہوئے فوڈ کنٹرول اتھارٹی ،بلڈنگ کوڈ اتھارٹی سمیت اہم فیصلے کئے گئے این ایف سی یوارڈ میں بلوچستان کے حصے میں کوئی کٹوتی نہیں کی جائے گی اس حوالے سے فاٹا کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے تجویز مانگی گئی تھی لیکن بلوچستان حکومت نے وفاقی پی ایس ڈی پی سمیت این ایف سی میں اپنا شیئر بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ وفاقی کے سامنے واضح کیا ہے کہ بلوچستان پسماندگی کا شکار ہے جس کیلئے حکومت کو فنڈز میں کٹوتی کی بجائے مزید فنڈزفراہم کرنے چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ اد وار میں حکومتوں نے پا ک چین جے سی سی میٹنگز میں بلوچستان کی جانب سے کوئی تیاری نہیں کی جاسکی اور سی پیک کے اہم منصوبے بلوچستان میں نہیں لائے جاسکے موجودہ حکومت کی کاوشوں سے خضدار،کوئٹہ ،قلعہ سیف اللہ اور تربت میں سی پیک کے تحت انڈسٹریل زون تعمیر کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں خصوصاً بلوچستان میں نیشنل پارٹی اورپشتونخوامیپ کی حکومت رہی جنہوں نے بلوچستان کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہم خیال دوستوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کا قیام عمل میں لاکر ماضی کی کوتاہیوں کا ازالہ کرنے کیلئے آگے بڑھے ۔

ظہیور بلیدی نے کہا کہ میر عبدالقدوس بزنجو اورسردار سرفراز ڈومکی ہم میں سے ہیں ناراضگیوں د و بھائیوں میں بھی ہوتی ہیں لیکن وہ اس طرح ناراض نہیں کہ وہ ہم سے دور ہوجائیں گے ہم کسی کو مستعفی ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ گریڈ17سے 19تک کی اسامیوں کیلئے پبلک سروس کمیشن کو فوری طور پر ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جلد از جلد اسامیوں کو مشتہر کرکے بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائے کابینہ میں اس حوالے سے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی بنائی گئی ہے جو پبلک سروس کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان کو سفارشات بھیجے گی صوبائی کابینہ نے پبلک سروس کمیشن کے ارکان کی تعداد بڑھاتے ہوئے 12کردی ہے جن کی تعیناتی ڈویژنل سطح پر کی جائے گی اور دو خواتین ممبران بھی شامل ہونگی گوادر اور پسنی میں پانی کے بحران سے متعلق صوبائی کابینہ نے تمام تر واجبات کی فوری ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے اور مستقل بنیادوں پر مسئلے کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے پرزوردیا گیا۔

کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایشیائی ترقیاتی بنک سے لون لیکر مولہ ،ژوب اور قلعہ عبداللہ میں پانی کے ذخائر کیلئے خرچ کئے جائیں گے جن سے 60ہزار ایکڑ اراضی کو قابل کاشٹت بنایا جاسکے گاجبکہ ایشیائی ترقیاتی بنیک کے لون سے ہی بلوچستان واٹر ریسورس پر خرچ کئے جائیں گے تاکہ بلوچستان کے دیگر علاقے بھی زیرکاشت آسکیں۔ صوبائی کابینہ نے تربت بلیدہ روڈ کی تخمینہ لاگت بڑھانے کی منظوری دیتے ہوئے پی سی ون میں ترمیم کی ہدایت کی ہے ۔

صوبائی وزیر عبدالرحمن کھیتران نے بتایا کہ بلوچستان کابینہ نے سابق دور حکومت میں ہونے والی تعیناتیوں سے متعلق سب کمیٹی قائم کی ہے جس کے دو اجلاس بھی منعقد کئے گئے ہیں اجلاس میں سابق دور میں ہونے والی کوتاہیوں کو دیکھا جائے گا ہمارا مقصد کسی کو بے روزگار کرنا نہیں اگر کسی نے تعیناتی کے عمل میں اقربا پروری کی ہے تواسکے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی 20ہزار سے زائد اسامیوں کو جلد پر کرکے صوبے میں خوشحالی لائیں گے بلوچستان میں جو بے روزگاری ہے اس کاخاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں دیامر ،بھاشا ڈیم میں ٹیکس کولیکشن کیلئے ٹیکس سے استشنیٰ قرار دینے کی منظوری دی ہے تاکہ پاکستان میں ڈیمز کی تعمیر سے انرجی اور پانی کا بحران حل ہوسکے۔ امن و امان کی صورتحال بہتر ہوتی جارہی ہے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ غیر ملکی کمپنیوں کو اراضی فراہم نہیں کی جائے گی بلکہ انہیں بلوچستان میں لیز پر اراضی دی جائے گی مالکانہ حقوق کسی بھی شہری کو دینے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی ۔

میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بلو چستان ریونیواتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت گوادر ،حب ،کوئٹہ اور چمن میں دفاتر کھولے جائیں گے اور بلوچستان حکومت ٹیکس وصولی کرکے اپنے مالی بحران پر قابو پاتے ہوئے صوبے کی ترقی پر توجہ دے گا۔ صوبائی وزیرداخلہ میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ کراچی حملے میں ملوث ایک شخص لاپتہ افراد میں سے نکلا ہے ہمارے ریکارڈ کے مطابق2015ء میں خود کو لاپتہ ظاہر کرکے کہیں بیرون ملک گیا تھا اس حوالے سے ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہے لوگ خود بیرون ملک جاکر اپنے آپ کو لاپتہ ظاہر کرتے ہیں گزشتہ ادوار میں ہونے والے آپریشن میں اسلم عرف اچھو کے مارے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں تاہم وہ زخمی حالت میں بھارت چلا گیا تھا جہاں اس نے اپنا علاج کروایا بلوچستان سمیت پاکستان کے حالات کی خرابی میں بھارت براہ راست ملوث ہے اور بیشتر واقعات کی کڑیاں بھارت کے خفیہ اداروں سے ملتی ہیں۔