عمرہ سیزن کی پہلی سہ ماہی میں پاکستانی معتمرین تعداد کے اعتبار سے سرفہرست رہے

پہلی سہ ماہی کے دوران اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد عمرہ کی سعادت حاصل کر چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 26 نومبر 2018 13:16

عمرہ سیزن کی پہلی سہ ماہی میں پاکستانی معتمرین تعداد کے اعتبار سے سرفہرست ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 نومبر2018) سعودی عرب میں اس سال عمرہ سیزن کا آغاز ماضی کے برعکس صفرکی بجائے یکم محرم الحرام سے کیا گیا ۔ تاہم معتمرین کی بڑی تعداد 15محرم الحرام کے بعد مملکت پہنچی۔ اس حوالے سے وزارت حج و عمرہ کی جانب سے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جن کے مطابق عمرہ سیزن کی پہلی سہ ماہی میں 10 لاکھ 39 ہزار 560افراد عمرہ کی غرض سے مملکت آ چکے ہیں۔

جبکہ اس بار عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والوں میں پاکستانیوں کی تعداد سرفہرست ہے۔رواں عمرہ سیزن میں اب تک 3 لاکھ 59 ہزار پاکستانی عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے مملکت آ چکے ہیں، یا مملکت ادائیگی کے بعد واپس جا چکے ہیں۔ 14 محرم الحرام سے لے کر 14ربیع الاول تک کی پہلی سہ ماہی کے دوران 13 لاکھ 18 ہزار 605 غیر مُلکیوں کو عمرہ ویزے جاری کیے گئے، جن میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانیوں کی بتائی جاتی ہے، اس کے بعد انڈونیشیا کا نمبر ہے جبکہ ہندوستانی مسلمان عمرہ ویزہ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔

(جاری ہے)

اسلامی ممالک میں سب سے کم افراد بنگلہ دیش سے آئے ہیں، جن کی تعداد 19 ہزار 675 نوٹ کی گئی۔ وزارت حج کی رپورٹ کے مطابق 6 لاکھ 77ہزار 335 معتمرین اپنے مقدس فریضے کی ادائیگی کے بعد اپنے اپنے مُلکوں کو سدھار چکے ہیں۔ اس وقت مملکت میں 3 لاکھ 62 ہزار 225 مسلمان عمرہ کی غرض سے موجود ہیں، جن میں سے مکّہ میں مقیم افراد کی تعداد 2 لاکھ 42 ہزار 335 ہے جبکہ 1 لاکھ 19 ہزار 587 افراد مدینہ منورہ میں عارضی سکونت اختیار کیے ہوئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق فضائی راستوں سے آنے والے معتمرین کی تعداد9 لاکھ 56ہزار 359 ریکارڈ کی گئی، زمینی راستے سے 83 ہزار 166 عازمین عمرہ آئے جبکہ بحری سفر کے ذریعے مملکت پہنچنے والوں کی گنتی محض 35 نوٹ کی گئی ہے۔ وزارت حج کے مطابق رواں سال معتمرین کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں خاصی زیادہ ہے۔ زائرین نے اس موقع پر خادمین حرمین شریفین کی جانب سے زائرین کے لیے قیام و طعام اور سفری انتظامات کو بہت عمدہ قرار دیا۔ اس کے علاوہ حرمین ٹرین کے منصوبے کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے مابین سفر آرام دہ بنانے کے لیے انقلابی اقدام ٹھہرایا ہے۔