ْکنگ عبداللہ کیمپس جون 2019سے قبل مکمل کر کے جامعہ کشمیر کے حوالے کر دیا جائیگا، سعودی چیف

اسٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹیز کیلئے منظور شدہ پراجیکٹ کی رقم کیمپس کی تکمیل سے قبل فراہم کر دی جائے گی، الشیخ یاسر الباکری سعودی فنڈ ، اکنامک آفیئر، ایراء احکام کی چھتر کلاس میں بریفنگ ، اس مددپر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر

بدھ 28 نومبر 2018 16:45

ْمظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2018ء) سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ ،اکنامک آفیئر ڈویژن حکومت پاکستان اور ایراء کی سینئر مینجمنٹ نے جامعہ کشمیر کے کنگ عبداللہ کیمپس چھتر کلاس کے تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے لیے مجوزہ کیمپس کا دورہ کیا وفد کی قیادت سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے قائم مقام چیف انجینئر الشیخ یاسر الباکری کر رہے تھے ۔

جبکہ اکنامک آفیئر ڈویژن حکومت پاکستان سے سینئر جائنٹ سیکرٹری اویس نعمان کنڈی ،ایرا کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل پراجیکٹ بریگیڈئر آفتاب قریشی شامل تھے ۔ یونیورسٹی آف آزادجموںوکشمیر مظفرآباد سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی ، ڈین فیکلٹی آف سائنسز، ایسوسی ایٹ ڈین ہیلتھ سائنسز، پرنسپل آفیسران اور سربراہان شعبہ جات کے علاوہ ترک تعمیراتی کمپنی سیاہ قلم اور سعودی فنڈ آزادکشمیر کے چیف انجینئر سید یاسر گیلانی کے علاوہ ترک کمپنی اور ایس ڈی ایف کے حکام موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ترک کمپنی سیاہ قلم کے ڈائریکٹر نے شرکاء اجلاس کو منصوبہ کے اہم جزو اور پروگریس پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے مختلف شعبہ جات ، ایڈمنسٹریشن بلاک ، کیفے ٹیریا ، مسجد ، ہاسٹلز کی موجودہ تعمیراتی کام کی تفصیل بتائی ۔ بریفنگ میں ترکش کمپنی نے SFDاور یونیورسٹی اتھارٹیز کو مکمل یقین دلایا کہ یہ منصوبہ جون 2019میں مکمل کر کے جامعہ کشمیر کے حوالے کر دیا جائے گا۔

بریفنگ میں سعود ی فنڈ فار ڈویلپمنٹ ، ایرا حکام اور یونیورسٹی اتھارٹیز نے کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیاہ قلم کمپنی کی کارکردگی و کارگزاری کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا کہ یہ منصوبہ جون 2019تک مکمل ہو جا نا چاہیے ۔ اس سلسلے میں وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں مکانیت کی کمی اور اس کی وجہ سے درپیش مسائل اور چیلنجز کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ جامعہ کشمیر کے سٹی کیمپس میں 6ہزار کے قریب طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں،یہ تعداد سٹی کیمپس کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہے، مکانیت کی کمی کی وجہ سے کوالٹی آف ایجوکیشن ، گورنس اور نظم ضبط پر برائے راست اثر پڑ رہا ہے ۔ اس لیے یونیورسٹی اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے تعاون اور مدد چاہتی ہے ، اس موقع پر ڈی جی نے ترک تعمیراتی کمپنی ’’سیاہ قلم ‘‘ کے نمائندوں کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد منصوبے کی تکمیل یقینی بنائیں ۔

ڈائریکٹر جنرل ایرا بریگیڈئر آفتاب قریشی نے مزید کہا کہ قومی نوعیت کایہ منصوبہ بہترانداز میں مکمل ہو۔اس موقع پر سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے قائم مقام چیف انجینئر نے یونیورسٹی اتھارٹیز کو یقین دہانی کروائی کہ سعودی حکومت کی پوری کوشش ہو گی کہ یہ منصوبہ جون 2019سے قبل مکمل ہو جائے ، انہوں نے بتایا کہ موجودہ دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے کہ منصوبے کا از خود جائزہ لے کر کام کی رفتار کو تیز کروایا جائے ۔

چھتر کلاس ویزٹ کے بعد سعودی وفد نے یونیورسٹی حکام کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی، جس میں یونیورسٹی کو دیے گئے نئے پراجیکٹ اسٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹیرز کے قیام اور اس میں ساما ن کی فراہمی کے متعلق معاملات کو یکسو کردیا گیا، اس موقع پر یونیورسٹی کی طرف سے ایک بریفنگ کا بھی انتظام کیا گیا، جس میں اس پراجیکٹ کے فوائد اور مستقبل میں اس کے اثرات ،کوالٹی ایجوکیشن ،سٹوڈنٹس ٹریننگ اور ریسرچ کے ممکنہ فوائد پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی، سعود ی فنڈ فا رڈویلپمنٹ کے نمائندگان نے بتایا کہ ہماری حکومت اور ایس ڈی ایف کی خواہش ہے کہ لیبارٹیرز کے سامان کی فراہمی فوری ممکن بنائی جائے، تا کہ اس کیمپس میں شفٹ ہونے سے قبل یونیورسٹی کی لیبارٹریز میں یہ سامان انسٹال ہو جائے، جوائنٹ سیکرٹری اکنامک آفیئرز نے یونیورسٹی اتھارٹیز کو پراجیکٹ کے لیے حصول اور فنڈنگ کے سلسلہ میں مکمل تعاون کا یقین دلایا، اس موقع پر وائس چانسلر نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ، اکنامک آفیرز ڈویژن اور ایرا حکام کی توجہ کنگ عبد اللہ کیمپس میں چند اہم امور کے ابتدائی پراجیکٹ میں شامل نہ کیئے جانے اور انکی فوری ضرورت و اہمیت کے بارے میں بتایا ، تینوں ادارہ جات نے یونیورسٹی اتتھارٹیز کو بتایا کہ کیمپس میں باقی رہ جانے والے یہ کمپونٹس نہایت اہم ہیں اور انکے حصول کیلئے بھی ایس ڈی ایف ممکنہ مدد کرے گا، اس موقع پر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ کے قائم مقام چیف انجینئر اوراُن کی ٹیم ، ایرا حکام،ترک تعمیراتی کمپنی کے نمائندگان کا شکریہ کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح اُن کی ٹیم منصوبے کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے اُس سے یہ توقع ہے کہ جلد ہی کنگ عبداللہ یونیورسٹی کا یہ منصوبہ پایاتکمیل تک پہنچے گا، جس سے جامعہ کشمیر کے طلباء کیلئے مکانیت کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

8 اکتوبر 2005ء کے زلزلہ کے بعد برادر اسلامی ملک سعودی عرب نے جس طرح زلزلہ متاثرہ علاقوں میں ریسیکو ،ریلیف ،اور تعمیر نو منصوبوں کیلئے دل کھول کر مدد کی اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔