شارجہ: ایک اور بچی فلو کے ہاتھوں لقمۂ اجل بن گئی

گزشتہ چار ہفتوں کے دوران تیسری بچی فلو کے باعث جاں بحق ہوئی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 29 نومبر 2018 12:28

شارجہ: ایک اور بچی فلو کے ہاتھوں لقمۂ اجل بن گئی
شارجہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 نومبر2018) متحدہ عرب امارات میں ایک اور بچی فلو کے باعث آناً فاناً موت کی بے رحم کھائی میں جا گِری۔ بھارت سے تعلق رکھنے والی 6 سالہ بچی شیبا فاطمہ شارجہ کے گلف ایشین سکول میں گریڈ 2 کی طالبہ تھی۔ سکول کی جانب سے جاری کیے گئے سرکلر میں بتایا گیا کہ بچی کی وفات فلو میں بگاڑ کے باعث ہوئی۔ طبیعت خراب ہونے پر اُسے ہسپتال لے جایا گیا تھا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکی، اُس کی تدفین منگل کی شام کو کی گئی۔

اس سرکلر میں والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر اُن کے بچے یا بچی میں بخار، کھانسی، ناک کا سُرخ ہونا یا دیگر علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر اُسے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں اور علاج کے دوران سکول نہ بھیجیں۔ کیونکہ اس انفیکشن سے دُوسرے بچے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی ماہ کے دوران ایک سکول طالبہ نزلہ زکام سے پیدا ہونے والی پیچیدگی کے باعث جاں بحق ہو گئی۔

17 سالہ مرحومہ عالیہ نیاز علی ایک بھارتی ہائی سکول میں 12 گریڈ کی طالبہ تھی۔ وہ سوموار کے روز سکول گئی۔ بعد میں اْس کی طبیعت فلو کے باعث اچانک بِگڑ گئی۔ جسے راشد ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم اْس کی حالت میں سْدھار پیدا نہ ہوا اور وہ منگل کی رات کو اس جہانِ فانی سے کْوچ کر گئی۔اس سے قبل دُبئی میں ہی ایک نو سالہ بچی گزشتہ دِنوں فلو کے نتیجے میں اللہ کو پیاری ہو گئی۔

کاراما کے علاقے میں مقیم نو سالہ بچی امینہ کا تعلق بھارت سے تھا۔ جو ایک ہفتہ فلو میں مبتلا رہنے کے بعد اپنی زندگی سے محروم ہو گئی۔ حکام کے مطابق یہ بچی القوز کے ایک بھارتی سکول میں چوتھے درجے کی طالبہ تھی جس کا بیماری کے باعث الجیلہ چلڈرن ہسپتال میں انتقال ہو گیا ہے۔ امینہ کے سوگوار گھر والوں کا کہنا تھاکہ اُن کا یہی خیال تھا کہ یہ معمولی نزلہ زکام ہے ، جو چند دِنوں میں ٹھیک ہو جائے گا۔

مگر یہ مرض اْس کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔ ڈاکٹروں کے مطابق نزلہ زکام کا اثر اُس کے گردوں، دِل اور دماغ تک پہنچ گیا تھا، جو بالآخر اْس کی قیمتی جان لے بیٹھا۔ ہسپتال کی جانب سے تمام والدین کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ موسم سرما کا اثر دکھائی دینا شروع ہو گیا ہے۔ اس دوران نزلہ زکام جیسے متعدی امراض سے متاثر ہونے والے افراد کی گنتی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

اگر اْن کے بچے کو فلو اور بخار کا سامنا کرنا پڑے تو اْسے سکول نہ بھیجیں، تاکہ دُوسرے بچے اس متعدی مرض سے محفوظ رہ سکیں،نزلہ زکام سے متاثرہ افراد کو چاہیے کہ وہ اپنے ناک اور منہ پر کوئی رومال رکھیں کسی دوسرے شخص کے زیادہ قریب مت جائیں، تاکہ اُسے یہ متعدی مرض لاحق نہ ہو۔ نزلہ زکام کوئی جان لیوا مرض نہیں ہے، لیکن کمزور قوتِ مدافعت والے لوگوں میں اس کی وجہ سے کئی جسمانی پیچیدگیاں جنم لے سکتی ہیں۔