Live Updates

سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضہ ،ْپی پی رہنما خورشید شاہ کا نام آرہا ہے ،ْ رمیش کمار کا سپریم کورٹ میں بیان

جمعہ 30 نومبر 2018 18:21

سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضہ ،ْپی پی رہنما خورشید شاہ کا نام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2018ء) سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ کے شہر سکھر میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے میں اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کا نام آرہا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی، اس دوران رکن صوبائی اسمبلی رمیش کمار پیش ہوئے۔

اس موقع پر انہوں نے عدالت کے سامنے اس بات کا انکشاف کیا کہ سکھر میں ہندو برادری کی زمینوں پر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کا نام آرہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ اپوزیشن رہنما خورشید شاہ ہیں جس پر رمیش کمار نے کہا کہ جی سکھر سے آنے والی رپورٹ میں خورشید شاہ کا نام ہے ،ْ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جن لوگوں نے قبضہ کیا، انہیں نوٹس جاری کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عدالت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا گیا اور ان پر 25 ہزار روپے جرمانہ کردیا گیا، عدالت نے حکم دیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ میں جمع کروائیں۔سماعت کے دوران رمیش کمار نے بتایا کہ سندھ میں ڈومکی، مزاری اور شاہ برادری سبھی نے ہندو برادری کی زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے، اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جن لوگوں نے زمینوں پر قبضہ کیا، ان کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا اس پر رمیشن کمار نے بتایا کہ لاڑکانہ ڈویژن کی رپورٹ مکمل ہوچکی ہے اور لاڑکانہ کی دھرم شالہ، گٹو شالہ پر قبضہ ہے جبکہ شمشان گھاٹ پر بھی قبضہ کیا گیا ہے۔

رمیش کمار کا کہنا تھا کہ بھگوان داس کی زمین پر قبضہ غیر رجسٹر پاور آف اٹارنی کے ذریعے ہوا۔بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے بعد سماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت نے اس معاملے پر التوا کی درخواست کی ہے، جس کی کوئی وجہ نہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات