شوکت عزیزصدیقی نے برطرفی کیخلاف درخواست کی جلدسماعت کیلیےسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

30صفحات پرمشتمل درخواست میں شوکت عزیزصدیقی نے 27 قانونی سوالات بھی اٹھائے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 1 دسمبر 2018 20:19

شوکت عزیزصدیقی نے برطرفی کیخلاف درخواست کی جلدسماعت کیلیےسپریم کورٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2018ء) : اسلام آباد کے برطرف جج۔تفصیلات کے مطابق جسٹس شوکت صدیقی نے جولائی کے آخری ہفتے میں راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے عدلیہ اور اداروں پر الزامات عائد کیے تھے۔جس پرجسٹس شوکت صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں میں انکوائری کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔جسٹس شوکت نے اپنی متنازعہ تقریر میں اداروں پرججوں پر من مانے فیصلوں کے لیے دباؤ ڈالنے اورمن پسند ججز کی مختلف کیسز میں نامزدگی کے لیے بھی دباؤ ڈالنے کے الزامات عائد کیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف کیسز میں من پسند ججز کی تقرری کے لیے چیف جسٹس پر بھی دباؤ ڈالا جاتا ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس بیان کو اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے مسترد کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد انکو انکے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔اس حوالے سے تازہ ترین خبر کے مطابق شوکت عزیزصدیقی نے برطرفی کیخلاف درخواست کی جلدسماعت کیلیےسپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

شوکت عزیز صدیقی نے درخواست کی جلد سماعت کےلیے درخواست گزشتہ روز دائر کی۔شوکت عزیز صدیقی نےدرخواست میں وفاق کوبذریعہ وزارت قانون ،سپریم جوڈیشل کونسل فریق بنایا ہے۔شوکت عزیزصدیقی نےبطورجج برطرفی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکررکھی ہے۔استدعا کی گئی ہے کہ 11اکتوبرکوبرطرفی کانوٹیفکیشن کالعدم قراردےکرمستقل جج کی پوزیشن پر بحال کیاجائے۔30صفحات پرمشتمل درخواست میں شوکت عزیزصدیقی نے 27 قانونی سوالات بھی اٹھائے ہیں۔