کبڈی کی ترقی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ،ْ انٹر نیشنل سطح پر پاکستان کی شناخت بنائینگے ،ْ راجہ محمد بشارت

قومی کبڈی چمپئن شپ فیصل آباد میں ہوگی، جس میں ملک بھر سے ٹیموں کے علاوہ ایران اور بھارت کی ٹیمیں شرکت کریں گی ،ْصوبائی وزیر

ہفتہ 1 دسمبر 2018 23:18

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر قانون و پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کے صدر محمد بشارت راجہ نے کہا ہے کہ کبڈی کی ترقی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور کبڈی میں انٹرنیشنل سطح پرپاکستان کی شناخت بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کی جنرل کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل محمد سرور رانا، پاکستان نیوی کی. ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس کیپٹن ناصر، پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کے نومنتخب جنرل سیکرٹری طاہر وحید جٹ بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پنجاب سپورٹس بورڈ کے نمائندے ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر راولپنڈی حاجی وحید بابر کے علاوہ پنجاب سے ضلعی نمائندوں نے شرکت کی، اجلاس میں پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکرٹری چوہدری محمد اعجاز کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اس موقع پر صوبائی وزیر قانون و پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کے صدر محمد بشارت راجہ اور پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل محمد سرور رانا نے مرحوم چوہدری اعجاز کی کبڈی کے لئے کاوشوں اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ کے لئے یاد رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

قومی کبڈی چمپئن شپ فیصل آباد میں ہوگی، جس میں ملک بھر سے ٹیموں کے علاوہ ایران اور بھارت کی ٹیمیں شرکت کریں گی، راجہ بشارت نے صوبے میں کبڈی کی ترقی کے لئے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، پنجاب کبڈی چیمپئن شپ، انٹر ڈویڑن کبڈی چیمپئن شپ ساہی وال میں منعقد ہوگی، جس میں نو ڈویڑن کی ٹیمیں حصہ لیں گی، اس کے علاوہ پھوٹھار کبڈی کپ اور انٹر ڈسٹرکٹ کبڈی چیمپئن شپ کروانے کا بھی اعلان کیا گیا اور ان تمام ٹورنامنٹس کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائیگا، اجلاس میں قومی ٹیم کے کوچ اور قومی ٹیم کے سابق کپتان طاہر وحید جٹ پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کے متفقہ طور پر جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔

راجہ بشارت نے امید ظاہر کی کہ طاہر وحید جٹ پنجاب کبڈی ایسوسی ایشن کو فعال بنانے میں اہم کردار ادا کریں کیونکہ ان کبڈی کے کھیلوں بہت تعلیمی ہے اور خود کبڈی کھیلتے اور قومی کوچ رہے ہیں اور طاہر وحید جٹ کی خدمات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور پنجاب میں کبڈی کی ترقی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کو سمجھنے والا نہ تو کھیل ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نیکہا کہ ہم فنڈز کے لئے حکومت پر انحصار کرنے کی بجائے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سپانسر کو آگے لائیں گے، بھارتی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں راجہ بشارت نے کہاکہ ہمیں کھیل کے میدان میں اختلافات ختم کرنے چاہئے اور کھیلوں کے ذریعے ہی ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات قائم کئے جاسکتے ہیں، راولپنڈی میں کھیلوں کے میدانوں کی کم کے باعث ایک سوال کے جواب میں انہوں نیکہا کہ صحت مندانہ سرگرمیوں کے لئے کھیلوں کے میدانوں اور ان کا انعقاد بہت ضروری ہے، ایک اور سوال کے جواب میں راجہ بشارت نے کہاکہ روایتی اور ثقافتی کھیل کبڈی کی ترقی کے لئے پنجاب کے وزیر اعلی کے ساتھ مل کر ایک پالسی بنائیں گے اور اس پرمیرٹ کی بنیاد پر کام کیا جائیگا اور کبڈی پاکستان کی شناخت بنائیں گے۔

صوبائی وزیر نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہاکہ اس بات پر اتفاق کرتا ہوں کہ امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے پنجاب بھر میں جرائم کی شرح کا جائزہ لیا جائے گا ،مقدمات کے اندراج کے لئے ایسے اقدامات ہونے چاہیئیں جس سے عوام کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس یا انتظامیہ کی کارکردگی پر ابھی سوال نہیں کیا جا سکتا۔بہتری کی گنجائش ہر وقت رہتی ہے اور رکھنی چاہیے۔

ہم سال بھر کی شرح جرائم کا جائزہ لیتے ہیں جو نہیں لے سکے تو اب جائزہ لیں گے۔سوموار کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ایک دن امن و امان کی صورتحال کو بھی رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم مصالحتی کمیٹیوں کو فعال کریں گے اور دیگر اصلاحات بھی لا رہے ہیں جن کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ 10۔ دسمبر کے بعد ہم اس پوزیشن میں ہوں گے کہ بہتری کے حوالے سے بتایا جا سکے۔

صوبائی حکومت کے سو دن کے پلان میں امن و امان کی صورتحال کو بھی رکھاگیاہے۔ صوبائی وزیر قانون پنجاب نے راولپنڈی میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کا نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ 10 دسمبرکے بعد سزا اور جزا کا قانون عوام کو نظر آئے گا۔میری طرف سے پولیس کو دس دن کی وارننگ ہے اگر کوئی رشوت لینے یا کسی بھی جرم میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی ہو گی پولیس کوعوام کو جواب دینا ہو گا۔