سید علی گیلانی کی کشتواڑ میں ایک حریت پسند کی والدہ اور دو بہنوں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت

سوپور میںشہیدنوجوان کی نماز جنازہ میں شامل لوگوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ریاستی دہشت گردی ہے

اتوار 2 دسمبر 2018 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کشتواڑ میں بھارتی پولیس کی طرف سے ایک حریت پسند کی والدہ اور دو بہنوں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جموں وکشمیر میں صنف نازک کو جنگی ہتھیار کے طور پراستعمال کررہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشواڑ میں گزشتہ ماہ بی جے پی کے ایک رہنماا ور اس کے بھائی کو نامعلوم افراد نے قتل کیا جس کے بعد بھارتی پولیس نے ایک حریت پسند کی والدہ اور اس کی دو بہنوںکو گرفتار کرلیا۔

گرفتاری کے بعد اگرچہ ان کی والدہ کو رہا کردیا گیالیکن ان کی دو بہنوں کو بھارت کے تحقیقاتی ادارے کے حوالے کردیا گیا جو ان کو دہلی لے گئے۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے معصوم بچیوں کو دہلی لے جانے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ اہلخانہ باالخصوص صنفِ نازک سے انتقام لینا غیر انسانی اور غیر اخلاقی حرکت ہے۔ انہوں نے کہا ہماری غیر مبہم پالیسی رہی ہے کہ سیاسی بنیاد پر کسی شخص کو قتل کرنا جائز نہیں، چاہے اس کے نظریات اور خیالات کچھ بھی ہوں۔

انہوںنے کہا کہ اگر مان بھی لیا جائے کہ ان افراد کی ہلاکت کے پیچھے کسی عسکریت پسند کا ہاتھ ہے تو اس کے بدلے اس کی والدہ اور بہنوں کو انتقام کا نشانہ بنانے کا کیا جواز ہی اگر جرم کسی اور نے کیا ہے تو اس کی سزا کسی اور کو دینا قانون اور انصاف کاقتل ہے۔انہوںنے خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ ان معصوم بچیوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

دریں اثناء حریت چیئرمین نے سوپور میں شہید ہونے والے نوجوان معراج الدین کی نماز جنازہ میں شامل لوگوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے قابض فورسز کی کارروائی کو ریاستی دہشت گردی قراردیتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیر کو ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف مظلوم کشمیری عوام کو انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کیا جارہا ہے اور دوسری طرف اس پر ماتم کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔ انہوں نے قابض فورسز اور پولیس کی اس غنڈہ گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے سانس لینے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔