Live Updates

ملک میں قبل از وقت انتخابات ہوسکتے ہیں ،وزیراعظم عمران خان

آنیوالوں دنوںمیں وزارتیں تبدیل ہوسکتی ہیں ، چیف جسٹس کی عزت کرتا ہوں زلفی بخاری کی تعیناتی پر ’’نیپوٹزم‘‘ کے ریمارکس دینے پر افسوس ہوا سٹیٹ بنک نے 100دنوں میں ڈالر کی قیمت میں خود ساختہ اضافہ کیا،آئندہ حکومت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کردی ،منی لانڈڑنگ کے خلاف صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سخت قانون بنا رہے ہیں، پہلے چھ ہزار ارب سے تیس ہزار ارب تک ملک کو مقروض کرنے والوںکوپکڑا جائے گا پھر مشرف کی باری آئے گی امریکی صدر نے افغانستان میں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے خط لکھا ہے ،پاکستان افغانستان میں امن کے لئے بھرپور مثبت کردار ادا کرے گا کرتار پور راہداری کا فیصلہ گوگلی نہیں ، بھارت کے ساتھ دھوکہ یا ڈبل کراس نہیں کیا ،مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے پرعزم ہیں ،ملک کے نامور صحافیوں و اینکرپرسنز سے ملاقات کے دوران گفتگو

پیر 3 دسمبر 2018 23:35

ملک میں قبل از وقت انتخابات ہوسکتے ہیں ،وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں قبل از وقت انتخابات ہوسکتے ہیں ،آنیوالوں دنوںمیں وزارتوں کے قلمدان بھی تبدیل کیے جاسکتے ہیں ، چیف جسٹس ثاقب نثار کی عزت کرتا ہوں زلفی بخاری کی تعیناتی پر ’’نیپوٹزم‘‘ کے ریمارکس دینے پر افسوس ہوا ، چیف جسٹس کو وزیراعلیٰ پنجاب کونوٹس جاری کرنے سے پہلے ان کاعہدہ دیکھنا چاہیے تھا،سٹیٹ بنک نے 100دنوں میں ڈالر کی قیمت میں خود ساختہ اضافہ کیا،آئندہ حکومت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی ہے ،منی لانڈڑنگ کے خلاف صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سخت قانون بنا رہے ہیں، پہلے چھ ہزار ارب سے تیس ہزار ارب تک ملک کو مقروض کرنے والوںکوپکڑا جائے گا پھر مشرف کی باری آئے گی،امریکی صدر نے افغانستان میں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے خط لکھا ہے ،پاکستان افغانستان میں امن کے لئے بھرپور مثبت کردار ادا کرے گا ، کرتار پور راہداری کا فیصلہ گوگلی نہیں ، بھارت کے ساتھ دھوکہ یا ڈبل کراس نہیں کیا ،مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے پرعزم ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد میں سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات کے دوران کیا ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لئے حکومت سخت قوانین لانے کے لئے کام کر رہی ہے اور بڑے بڑے لوگوں کو اس وقت ڈر ہے کہ ان کے نام بھی سامنے ا ٓنے والے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو افسران گوسلو پالیسی کے تحت کام کرنے والے افسران کی بھی حوصلہ شکنی کرے گی ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئر مین نہیں بنائیں گے اگر اپوزیشن ساتھ نہیںچلنا چاہتی تو نہ چلے انہوں نے کہا کہ ڈالر کے بڑھنے یا کم ہونے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے ہمیں تباہ حال معیشت ملی تھی اور اس کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں سابقہ حکومت انیس ارب کا خصارہ چھوڑ کر گئی جسکی وجہ سے روپے کی قدر میںکمی ہوئی ، سابقہ حکومت مصنوعی طریقے سے روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کیلئے سات ارب ڈالر خرچ کیے۔

ہم یہ غلطی نہیں دھرائیں گے کیونکہ معیشت میں بہتری آنے سے ہی روپے کی قدر میںبہتری ممکن ہے۔ اور مصنوعی طریقے کی بجائے برآمدات میں اضافہ کرکے اوورسیز پاکستانیوںکی ترسیلات زر اور عالمی اداروں کی سرمایہ کاری سے ڈالر کی طلب اور رسدکا توازن قائم ہوسکے گا چین سمیت دیگر تمام ممالک نے بیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی کی ، ملکی تاریخ میں کسی کو ایسے حالا ت نہیں ملے قوم فیصلہ کرے کہ ہم نے کرپشن کے نظام کو اسی طرح چلنے دینا ہے یا مستقل طور پر چھٹکارہ حاصل کرناہے۔

زندگی میںکبھی اتنیمحنت نہیں کی جتنی ان سو دنوں میں کررہے ہیں۔ اداروں کو پیشہ ورانہ مہارت سے چلا کر خسارے سے نکالیں گے۔ جس طرح بابر اعوان نے ریفرنس دائر ہونے پر از خود استعفیٰ دیا اگر اعظم سواتی قصور وار ٹھہرائے گئے تو وہ بھی خود ہی مستعفی ہوجائیںگی اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ کبھی کسی ادارے کے کام میں مداخلت کا نہیں سوچا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا ایک لمبا مرحلہ ہے ۔ صحاٖفیوں سے گفتگو کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے افغانستان کا معاملہ حل کرنے کے لئے طالبان کو مذاکرات میز پر لانے کے لئے پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے اور پاکستان بھی افغانستان میں امن کے لئے اپنا بھرپور مثبت کردار ادا کرے گا ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وزیر اعظم عمران خان نے اینکر پرسنز سے ملاقات کی ہے ۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ آج صبح امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا خط ملا ہے جس میں امریکی صدر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان افغانستان کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے اور افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لے کر آئے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں امریکہ کے ساتھ معذرت خوانہ رویہ اختیار کیا گیا لیکن اب جب ہماری حکومت نے امریکہ کو برابری کی سطح پر جواب دیا ہے تو ڈونلڈٹرمپ نے مثبت خط لکھا ہے ۔

پاکستان بھی افغانستان کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا ۔ عمران خان نے شاہ محمود قریشی کی کرتار پور راہداری کو گوگلی قرار دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ کرتار پور راہداری کھولنا کوئی گوگلی نہیں تھی اس معاملے پر ہم نے سیدھا سادھا فیصلہ کیا ہے ۔ شاہ محمود کی بات کا مطلب تھا کہ بھارت میں الیکشن کے باعث پاکستان خلاف باتیں کر کے نفرت پھیلا کر ووٹ حاصل کیا جاتا ہے تو وہ اس نفرت کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لئے کرتار پور راہداری کو گوگلی کہہ رہے تھے لیکن ہم نے بھارت کے ساتھ کوئی دھوکہ یا ڈبل گیم نہیں کیا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پرعزم ہیں اور اگر دونوں ملک کی حکومتیں مسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہیں تو وہ حل ہوسکتا ہے ۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کا مجھے علم نہیں تھا لیکن میڈیا کی خبروں سے پتہ چلا ہے ۔ دو روز قبل ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی سٹیٹ بنک آف پاکستان نے اپنی طرف سے کی ہے کیونکہ وہ ایک خودمختار باڈی ہے اور وہ خود ہی ایسے فیصلے کرتے ہیں لیکن اب حکومت میکنزم بنا رہی ہے کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان ایسے فیصلے کرنے سے پہلے حکومت کو اعتماد میں لے ۔

وزیر اعظم نے انکشاف کیا کہ پچھلے سو دنوں میں سٹیٹ بنک نے اپنے طور پر ڈالر کی قیمت کو بڑھایا اور روپے کی قدر کو کم کیا ۔وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے سرکاری افسران کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر پر سپریم کورٹ کے نوٹس کے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے پہلی دفعہ شکوہ کے انداز میں کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کا عثمان بزدار کو نوٹس بھیجنے سے پہلے ان کے عہدے کو بھی دیکھنا چاہئے کہ وہ ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں ۔

زلفی بخاری کی تعیناتی پر چیف جسٹس کا’’ نیپوٹزم ‘‘ کا لفظ استعمال کرنے پر بہت افسوس ہوا ۔ میں نے کبھی اپنوں کو نہیں نوازا ۔ چیف جسٹس کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن انہیں ’’ نیپوٹزم ‘‘ کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہئے تھا ۔ لاپتہ افراد کے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کے لئے مکمل طور پر ہمارے ساتھ ہیں اور اس معاملے میں آرمی چیف وفاقی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں ۔

چیئرمین اسٹیڈنگ کمیٹی کی تعیناتی پر وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین کبھی نہیں بننے دے گی اگر اپوزیشن اس معاملے پر حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرتی تو پھر ہم اپنے طور پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین تعینات کر دیں گے ۔ جنوبی پنجاب کی آئینی ترمیم پر اپوزیشن کے تعاون کے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت صوبہ جنوبی پنجاب بنانے کے لئے پرعزم ہے ۔ ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات