اسلام کانفرنس میں سور کے ساسیج، جرمنی میں معاملہ تاحال موضوع بحث

جرمن وزیرداخلہ سخت نظریات کے حامل،جان بوجھ کر شرارت کی گئی ،ناقدین کی شدید تنقید

منگل 4 دسمبر 2018 12:38

اسلام کانفرنس میں سور کے ساسیج، جرمنی میں معاملہ تاحال موضوع بحث
برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2018ء) جرمن وزارت داخلہ نے برلن میں منعقدہ اسلام کانفرنس کے موقع پر سور کے ساسیج پیش کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہ معاملہ جرمنی میں #BloodSausageGate کے نام سے موضوع بحث ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس معاملے کے بعد جرمنی میں انضمام اور برداشت کے حوالے سے ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موضوع پر جرمن وزارت داخلہ کو قومی اسلام کانفرنس کے موقع پر ایسے ساسیج پیش کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے کیوں کہ اسلام میں سور کا گوشت حرام ہے اور اسلام پر عمل پیرا مسلمان اس سے اجتناب کرتے ہیں۔اس معاملے پر شدید بحث کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انتہائی دائیں بازو کے گروہ اور وزارت داخلہ کے ناقدین اسے جرمن معاشرے میں مسلمانوں کے انضمام اور مختلف مذاہب کے لیے احترام اور برداشت کے حوالے دو مختلف انداز سے پیش کر رہے ہیں۔

انتہائی دائیں بازو کے گروہ اس کانفرنس میں یہ ڈش رکھنے کا دفاع کر رہے ہیں۔دوسری جانب ناقدین کا کہناتھا کہ اس کانفرنس کے موقع پر دانستہ طور پر ایسی خوراک کو شامل کرنا، اشتعال انگیزی کی کوشش تھی کیوں کہ وزیر داخلہ ہوسٹ زیہوفر سخت نظریات کے حامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :