مولانا سمیع الحق قتل کیس کا چالان عدالت میں پیش ،ْمقدمہ اندھا قتل قرار

دوران تفتیش 13 مشکوک افراد شامل تفتیش کئے گئے، مشکوک افراد کے ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کرائے گئے ،ْ ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ،ْ رپور ٹ

منگل 4 دسمبر 2018 16:25

مولانا سمیع الحق قتل کیس کا چالان عدالت میں پیش ،ْمقدمہ اندھا قتل قرار
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2018ء) پولیس نے مولانا سمیع الحق قتل کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا ہے جس میں واقعہ کو اندھا قتل قرار دیا گیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کے روبرو ایس ایچ او تھانہ ائیرپورٹ نے مولانا سمیع الحق قتل کیس کا عبوری چالان پیش کردیا ،ْقتل کی واردات کے ایک ماہ دو دن بعد پیش کیا گیا عبوری چالان 3 صفحات پر مشتمل ہے۔

چالان میں مقدمہ اندھا قتل قرار دیتے ہوئے کسی ملزم کو نامزد نہیں کیا گیا۔چالان میں کہا گیا کہ دوران تفتیش 13 مشکوک افراد شامل تفتیش کئے گئے، مشکوک افراد کے ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کرائے گئے لیکن ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملا۔ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور اس سلسلے میں ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

چالان میں بتایا گیا کہ مولانا سمیع الحق کا چہرا، ماتھا، کاندھے، پیٹ اور گال شدید زخمی تھے، پوسٹ مارٹم کا لازمی قانونی تقاضا جبری پورا نہیں کرنے دیا گیا، بیٹے کا موقف تھا کہ پوسٹ مارٹم شرعی حرام ہے، اس لئے میت کا پوسٹ مارٹم نہیں کرا ئیں گے، مظاہرین میت کو جبری طور پر پوسٹ مارٹم کرائے بغیر لے گئے۔

عدالت میں پوسٹ مارٹم کے لئے قبر کشائی کی درخواستیں دیں مگر ناکام رہے۔واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق کو 2 نومبر کی شام راولپنڈی میں نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں واقع اپنے گھر میں قتل کیا گیا تھا۔