پنجاب حکومت کی سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی یقین دہانی

سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی‘ صوبائی حکومت کے فیصلے سے درخواست گزار کا مقصد پورا ہوجاتا ہے. عدالت کے ریمارکس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 5 دسمبر 2018 08:50

پنجاب حکومت کی سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 05 دسمبر۔2018ء) پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاﺅن کیس میں ازسر نو تحقیقات کے لیے نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد سپریم کورٹ نے اس سے متعلق درخواست نمٹا دی ہے. عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ماڈل ٹاﺅن کیس میں نئی جے آئی ٹی بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی.

سماعت کے دوران پنجاب حکومت کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ حکومت ماڈل ٹاﺅن سانحہ کی ازسر نو تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے جارہی ہے.

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت نے واضح فیصلہ کیا ہے کہ وہ نئی جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کر چکی ہے اور صوبائی حکومت کے فیصلے سے درخواست گزار کا مقصد پورا ہوجاتا ہے. عدالت نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت نے کہا کہ انسداد دہشت گردی قانون کی شق 19 کے تحت نئی جے آئی ٹی بنائیں گے.

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ماڈل ٹاﺅن سانحے کی ازسر نو تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے سے متعلق دائر درخواست کو نمٹا دیا. یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاﺅن میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکرٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا.

آپریشن کے دوران پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت کے دوران ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے. درخواست گزار بسمہ امجد نے اپنی والدہ کے قتل کے خلاف سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست دائر کی تھی اور واقعہ کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کی استدعا کی تھی. سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن نے انکوائری رپورٹ مکمل کرکے پنجاب حکومت کے حوالے کردی تھی، جسے منظرعام پر نہیں لایا گیا.

تاہم بعد ازاں عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد حکومت جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظر عام پر لے آئی. واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پرعدالت نے سابق نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثنا، چوہدری نثار اور خواجہ آصف سمیت 146 افراد کو نوٹس جاری کیے تھے‘ اس کے علاوہ عابد شیرعلی ‘ اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے. کیس کے مدعی عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری بھی سماعت کے لئے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے .