Live Updates

زلفی بخاری نے نااہلی کیلئے دائر درخواست خارج کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے استدعا کردی

آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتا ہے جبکہ میں رکن پارلیمنٹ نہیں. درخواست

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 5 دسمبر 2018 11:55

زلفی بخاری نے نااہلی کیلئے دائر درخواست خارج کرنے کے لیے سپریم کورٹ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 05 دسمبر۔2018ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی زلفی بخاری نے اپنی نااہلی کیلئے دائر درخواست خارج کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے استدعا کردی ہے. وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے نااہلی کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا. زلفی بخاری نے اپنی نااہلی کے لیے دائر درخواست کے خلاف جواب میں مذکورہ درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے ہے، وہ برطانیہ میں پیدا ہوئے اور شہریت بعد میں حاصل نہیں کی.

(جاری ہے)

عدالت کو بتایا گیا کہ زلفی بخاری نے برطانوی شہری ہوتے ہوئے بھی پاکستانی شہریت حاصل کی، انہوں نے 13سے 18 سال کی عمر تک اسلام آباد کے نجی سکول میں تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں اعلی تعلیم برطانوی یونیورسٹی برونیل سے حاصل کی. زلفی بخاری نے اپنے جواب میں کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتا ہے جبکہ وہ رکن پارلیمنٹ نہیں.

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو معاون خصوصی تعینات کرنے کا مکمل اختیار ہے اور زلفی بخاری سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے میں وزیراعظم کی معاونت کرتے ہیں. زلفی بخاری کے جواب میں مزید بتایا گیا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق عدالت نے دیا، ووٹ کا حق دے کر قومی ترقی میں انہیں شامل نہ کرنا سوالیہ نشان ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان، آئی ایم ایف سمیت کئی اداروں سے معاونت حاصل کرتا ہے، عالمی اداروں کے غیر ملکی سربراہان سے معاونت لی جا سکتی ہے تو دوہری شہریت والے پاکستانی سے کیوں نہیں.

خیال رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے اپنے قریبی دوست ذوالفقار حسین بخاری عرف زلفی بخاری کو اپنا معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی مقرر کیا تھا، تاہم بعد ازاں اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات