عمران خان کا عدالت کے کچھ ریمارکس پر افسوس کے بیان پر چیف جسٹس کا ردِ عمل

کسی کو افسوس ہونے پر اپنے فیصلے بدل نہیں سکتے۔جہاں بھی اقربا پروری پر تقرریاں ہوئیں مداخلت کریں گے۔دیکھنا ہے کہ زلفی بخاری مشیر رہ سکتے ہیں یا نہیں؟ چیف جسٹس کے زلفی بخاری نا اہلی کیس میں ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 5 دسمبر 2018 11:59

عمران خان کا عدالت کے کچھ ریمارکس پر افسوس کے بیان پر چیف جسٹس کا ردِ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 دسمبر 2018ء) سپریم کورٹ میں زلفی بخاری نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں پاکستان میں زلفی بخاری کب مشہور ہوئے کیا دہری شہریت والا مشیر رہ سکتا ہے یا نہیں؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سچے پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئیے۔

ایسوں کی نہیں جو جہاز میں کسی پاکستانی کو لینے آتے ہیں۔دوران سماعت وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ زلفی بخاری اپنی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دیتے ہیں۔جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے جب کہ چیف جسٹس نے کہا کہ تقرری میں اقربا پروری ہوئی تو ضرورجائرہ لیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ دیکھنا ہے کہ زلفی بخاری مشیر رہ سکتے ہیں یا نہیں۔

(جاری ہے)

جہاں بھی اقربا پروری پر تقرریاں ہوئیں مداخلت کریں گے،اگر کسی کو افسوس ہوا ہے تو فیصلے بدل نہیں سکتے۔

واضح رہے وزیراعظم نے صحافیوں کو دئیے گئے انٹرویو میں چیف جسٹس کے کچھ اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری رائے میں چیف جسٹس نے اب تک شاندار کام کیا ہے، لیکن ڈی پی او پاکپتن تبادلہ اور زلفی بخاری کے معاملے پر چیف جسٹس کا ردعمل درست نہیں تھا۔۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیا چیف ایگزیکٹوعثمان بزدارکسی پولیس افسرکوبلاکرپوچھ نہیں سکتا؟۔

کسی قسم کی کسی قسم کے ادارے میں کوئی مداخلت نہیں کی۔ عثمان بزدار کو شکایت ملی کہ کسی نے بشریٰ بی بی کی بیٹی سے ناروا سلوک کیا ہے۔ تو کیا عثمان بزدار بطور چیف ایگزیکٹیو کسی پولیس افسر کو بلا کر پوچھ گچھ بھی نہیں کر سکتے؟۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ زلفی بخاری کے معاملے کو بھی سپریم کورٹ میں لے جانے پر انہیں تحفظات ہیں۔ زلفی بخاری کو ذاتی رشتے داری یا دوستی کی بنیاد پر نہیں بلکہ میرٹ کی بنیاد پر اوورسیز پاکستانیوں کے معاملات کا مشیر تعینات کیا۔ زلفی بخاری تارکین وطن کے معاملات اور مسائل سمجھتے ہیں، اسی لیے انہیں مشیر تعینات کیا گیا۔