گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کا کیس ،

راجہ پرویز اشرف کی ایک دن حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی گئی ایک گواہ پر جزوی جراح مکمل ،احتساب عدالت نے گواہان کو طلب کرتے ہوئے کیس پر سماعت 17دسمبر تک ملتوی کر د ی

بدھ 5 دسمبر 2018 14:33

گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کا کیس ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2018ء) احتساب عدالت نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی ایک دن حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی جبکہ گواہان کو طلب کرتے ہوئے کیس پر مزید سماعت 17دسمبر تک ملتوی کر د ی ۔ احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی ۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے وکیل نے ایک دن حاضری معافی کی درخواست دی جسے عدالت نے منظور کر لیا ۔

عدالت نے بیانات قلمبند کرنے کے لئے گواہان کو طلب کررکھا تھا ۔جبکہ سماعت کے دوران ایک گواہ پر جزوی جرح مکمل کی گئی ۔نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نیب نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کیکرپشن ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف سمیت 8 ملزمان کو نامزدکررکھاہے، راجہ پرویزاشرف نے ایسے افرادنوکریاں فراہم کیں،جنھوں نیدرخواستیں ہی نہیں دی تھیں،میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نااہل افرادکو سیاسی طور پر نوازا،تحریری امتحان اور ڈومیسائل کی پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی،پرویز اشرف نے صرف اپنا ووٹ بنک مضبوط بنانے کیلئے اپنے حلقے کے ووٹرزکونوازتے ہوئے اہل افرادکو ان کے جائز حق سے محروم کیا۔

(جاری ہے)

نیب نے احتساب عدالت میں 2016ء میں ریفرنس دائر کیا تھا جس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ،سابق ایم ڈی پیپکو طاہربشارت چیمہ ،سابق سیکرٹری وزارت پانی و بجلی شاہد رفیع، سابق ڈائریکٹرز بورڈ آف گورنرز محمد سلیم عارف، ملک محمد رضی عباس اور وزیرعلی ،سابق سی ای اومحمد ابراہیم مجوکہ اور سابق ڈائریکٹر ایچ آرحشمت علی کاظمی کو نامزد کیا گیا ،راجہ پرویز اشرف پر 437افراد کو غیرقانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے۔احتساب عدالت نے گواہان کو طلب کرتے ہوئے کیس پر سماعت 17دسمبر تک ملتوی کر دی۔