دو طرفہ معاہدے سے تمام سوئس بینکوں کی تفصیلات مل سکیں گی، اہم معلومات 4 سے 6 ہفتوں میں مل جائیں گی ،ْشہزاد اکبر
�6 سال معاہدے پر دستخط نا کرکے ضائع کیے گئے ،ْبرٹش ورجن آئی لینڈ کے ساتھ بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیاہے ،ْوزیر خزانہ اسد عمر کو عہدے سے الگ نہیں کیا جارہا، ان پر وزیراعظم کا اعتماد ہے ،ْوزیراعظم تمام وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد کابینہ میں تبدیلی فیصلہ کریں گے ،ْ افتخار درانی کے ہمراہ میڈیا کوبریفنگ
بدھ 5 دسمبر 2018 18:40
(جاری ہے)
شہزاد اکبر نے کہا کہ معاہدے کے تحت پرانی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جرمن اتھارٹی سے بھی معلومات کے حصول کے لیے رابطہ کرلیا جب کہ برٹش ورجن آئی لینڈ کے ساتھ بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کا نیا کیس نیب کو بھجوادیا، ان کی اہلیہ کے نام لندن میں فلیٹ ظاہرنہیں تھا، اس پر بھی نیب نواز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا رہا ہے اور اس حوالے سے تمام شواہد نیب کو بھجوادئیے ہیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وزیر خزانہ کے استعفے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کو عہدے سے الگ نہیں کیا جارہا، ان پر وزیراعظم کا اعتماد ہے ۔ کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم تمام وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کریں گے۔وزیر اعظم کے ترجمان برائے میڈیا ۔افتخار درانی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 100روزہ ایجنڈے کی تکمیل پر اعلان کیا تھا کہ غربت مٹانے کے لئے اقدامات تیز کیے جائیں گے جس کی روشنی میں حکومت نے غربت مٹائو معاون ادارے کے قیام کا فیصلہ کیا ہے ،ْاس ادارے کا مقصد غربت مٹانے کے لئے اداروں میں کوآرڈنیشن ،امور میں تیزی اورموبلائزیشن کے لئے اقدامات اٹھانا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ غربت مٹائو معاون ادارے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں وزارت منصوبہ بندی و ترقی ، صوبائی حکومتوں ، وزارت خزانہ اور پرائیویٹ سیکٹر کو بھی نمائندگی دی جائیگی ،ْ اسکے ساتھ ساتھ نچلی سطح پر غربت مٹائو کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں یہ بات کی تھی کہ ابھی وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے بعد میں جب دوبارہ اسی بات پر زور دیا تو انہوں نے کہا کہ جن وزراء کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہوگی ان کی تبدیلی ہوگی ،کسی مخصوص وزیر کی بات نہیں ہوئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کے حوالے سے وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ وہاں پر تو پی ٹی آئی کی اکثریت نہیں ہے اس تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مڈٹرم الیکشن ہوسکتے ہیں لیکن خبر میں پیچھے والی بات کو الگ کر کے اسی بات پر زور دیا گیا کہ مڈٹرم الیکشن ہوسکتے ہیں ۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.