Live Updates

پاکستان کا وجود بلوچستان کے بغیر نامکمل اور ناممکن ہے،وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی

بدھ 5 دسمبر 2018 21:50

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2018ء) تعلیم میں بہتری کے لئے 50 ہزار سے زیادہ اساتدہ میرٹ پر بھرتی کئے اور صحت کے شعبے میں غیر معمولی اصلاحات کے ساتھ ساتھ 6 ہزار سے زائد ڈاکٹر بھی بھرتی کئے کیونکہ ان دونوں شعبوں میں مثبت تبدیلی کے بغیر ترقی ناممکن ہے صوبائی حکومت نے بلڈنگ کی بجائے سسٹم بنایا کیونکہ تبدیلی سسٹم سے آئی ہے نوے بلڈنگ سے نہیں۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وریر اطلاعات و گعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے بلوچستان سے آئے ہوئے سٹوڈنٹس ڈبلیگیشن سے ملاقات میں کیا۔ صوبائی وریر نے سٹوڈنٹس ڈیلیگیشن کو صوبائی حکومت کے اٹھائے ہوئے اقدامات سے اگاہ کیا اور قانون سازی کے بارے میں بتایا ۔ انہ وںنے صوبے میں امن وامان اور سیر وسیاحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے سال تقریباً 22 لاکھ سیاحوں نے سوات کا رخ کیا جوکہ امن وامان اور سیروسیاحت کے لئے اٹھائے گئے صوبائی حکومت کے مثبت اقدامات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

ان سیاحوں میں غیر ملکی سیاح بھی تھے۔ جو پاکستان کا اھچا امیج ساتھ لیکر گئے۔ انہو ںنے کہاکہ سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لئے ہر سال 4 نئے سیاحتی مقامات کھلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مقامی لوگوں کو روزگار کا موقع بھی ملے گا۔ بلوچستان کے سٹوڈنٹس ڈیلیگیشن کو نوجوانوں کے بہتری کے لئے صوبائی حکومت کے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے شوکت علی یوسفزئی نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت صوبے میں نوجوانوں کو آسان قرضہ دے رہی ہے تاکہ نوجوان اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنا کاروبار بھی شروع کرسکے اور اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکے۔

انہو ںنے کہاکہ یہ قرضہ گھریلو خواتین کو بھی دیا جائے گا تاکہ وہ گھروں کے اندر رہ کے بھی اپنا کاروبار شروع کرسکے۔ صوبے میں شامل ہونے والے نئے قبائل اضلاع کے عوام کی قربانیوں کے اعتراف اور محرومیوں کو دور کرنے کے لئے صوبائی حکومت کے اقدام کے بارے میںانہو ںنے کہاکہ ان اضلاع کے نوجوانوں کو 30 ہزار نوکریاں دیں گے اور وہاں ہر یونیورسٹی بھی بنائیں گے کیونکہ ان لوگو ںنے ملک میں امن وامان کے بحالی میں بڑی قربانیاں دی ہیں پچھلی وفاقیحکومت کے تونائی کے شعبے میں صوبے کے خلاف غلط پروپیگنڈے کا ذک رکتے ہوئے صوبائی وری رنے سٹوڈنٹس ڈیلیگیشن کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کی حکمت نے کیا تھا کہ ہم ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کرسکے۔

جبکہ ہماری صوبائی حکومت 100 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہی ہیں جو واپڈا ہم سے لے نہیں رہی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ پرانی ٹرانسمیشن لائن ہونے کی وجہ سے بیہ بجلی اضافی پڑھی ہے جو صوبائی حکومت صوبے میں سرمایہکاری لانے کے لئے صنعتوںکو سستے قیمت پر دینے کے لئے غور کر رہی ہے۔ 100 روز پلان کا ذکر کتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت واحد حکومت ہے جس نے پہلی مرتبہ 100 رئر کے اندر اپنے پانچ سال کا تقشہ بنایا کیونکہ تقشہ کے بغیر پتہ ہی نہیں چلتا کہ آگے کیا کرنا ہے اور کہاں جانا ہے۔

پچھلی وفاقی حکومت کے منفی طرز عمل کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وری رنے طلبہ کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ہمارے صوبے سمیت بلوچستان کے ساتھ بھی بہت زیادتی کی اور وہاں کے وسائل سے بلوچستان کے لئے کچھ بھی نہیں کا جس کی وجہ سے لوگوں میں محرومیاں بڑھ گئی انہوں نے کہاکہ پاکستان کا وجود بلوچستان کے بغیر نامکمل اور ناممکن ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بلوچستان کو محرو میوں سے نکال کر ترقی کے راہ پر گامزن کریگی انہو ںنے طلبہ کو یقین دلایا کہ بلوچستان کے وسائل تحریک انصاف کی حکومت بلوچستان کے عوام کے لئے ہی بروئے کار لائی گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات