سپریم کورٹ نے زلفی بخاری کی اہلیت کے بارے مقدمے کی سماعت درخواست گزار کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث 26 دسمبر تک ملتوی کردی

جمعرات 6 دسمبر 2018 00:10

اسلام آباد ۔ 5 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی اہلیت کے بارے مقدمے کی سماعت درخواست گزار کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث ملتوی کر دی۔ بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو زلفی بخاری کے وکیل اعتزاز احسن نے پیش ہوکرموقف اپنایاکہ ہم نے جواب جمع کرادیا ہے،ان کا موکل وزیر اعظم کا معاون خصوصی ہے، پارلیمنٹرین وزیر یا مشیر نہیں،اس لئے ان پر د وہری شہریت کی ممانعت کا اطلاق نہیں ہوتا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر اقربا پروری ہوئی ہے، توہم کہیں گے کیونکہ ہمار ا کام اس ملک کے ایڈمنسٹریشن کو ٹھیک کرنا ہے اگر تقرری غلط ہوئی ہے تو ہم اس کا جائزہ لیں گے اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا ہمارا کام انتظامیہ کی تضحیک کرنا نہیں لیکن کسی نے ان کو بتایا نہیں کہ یہ مقدمہ کو وارنٹو کا ہے۔عدالت کے استفسار پر اعتزاز احسن نے کہا کہ ان کے موکل لندن سے گریجویشن کرکے آئے ہیں اور تارکین وطن کے معاملات میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں، وہ لندن میں پیدا ہوئے اور خاندانی کاروبار سے منسلک رہے، انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے بہت کام کیا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیںزلفی بخاری کی کارکردگی سے کوئی سروکار نہیں، عدالت صرف اہلیت اور دوہری شہریت کے معاملے کا جائزہ لے گی بعدازاں عدالت نے مزیدسماعت 26دسمبر تک ملتو ی کردی۔