Live Updates

کرتارپورراہداری سے مسئلہ کشمیرکے حل سے متعلق ہرگز سمجھوتہ نہیں کرینگے ، پاکستان

جمعرات 6 دسمبر 2018 16:44

کرتارپورراہداری سے مسئلہ کشمیرکے حل سے متعلق ہرگز سمجھوتہ نہیں کرینگے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2018ء) ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔کرتارپورراہداری کھولنے کی وجہ سے مسئلہ کشمیرکے حل سے متعلق ہرگز سمجھوتہ نہیں کرینگے،امریکہ کے ساتھ تعلقات خوشگوار انداز میں بڑھ رہے ہیںالبتہ افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، افغانستان میں امن وامان قائم کرنے کیلئے امریکہ نے پاکستان کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے بات چیت کا راستہ چنا ہے۔

زلمے خلیل زاد نے دورہ پاکستان کے دوران کوئی شرط نہیں رکھی ۔ وزارت خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کے منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد مسئلہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ ہرگز سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بین الاقوامی برادری سمیت دیگر تما م اسٹیک ہولڈر کو اپنے ذہین سے یہ بات نکال دینی چاہیے کہ کرتار پورکی وجہ سے کشمیر کا معاملہ پیچھے چلا جائے گا۔

کرتار پور راہداری ابھی پوری طرح کھلا نہیں، پاکستان تو بھارت سے بات چیت چاہتا ہے، پاکستان سرکریک، کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر ڈائیلاگ چاہتا ہے، چین کو پاک بھارت بات چیت پرکوئی اعتراض نہیں اور بھارت سے مثبت ردعمل کی امید رکھتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ چینی سرکاری ٹی وی پرمقبوضہ کشمیرکو بھارت کا حصہ بنانے کی خبریں غلط ہیں، چین نے معاملے پر پاکستان کو تفصیلات سے آگاہ کیا، چین نے مقبوضہ کشمیر کو سفید رنگ میں ظاہرکیا جب کہ چینی سرکاری ٹی وی نے تسلیم شدہ نقشہ استعمال کیا۔

امریکہ کے افغانستان کیلئے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم اوروزیرخارجہ سے ملاقاتیں کیں، افغانستان میں مفاہمتی عمل پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، زلمے خلیل زاد کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی، بات چیت کچھ لینے اورکچھ دینے پر انحصار کرتی ہے، پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل آگے بڑھانے پر یقین رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ کولیشن سپورٹ فنڈ پر بات شروع ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں اس بات پر زور دیا کہ خطے میں اہم ترجیح افغانستان میں قیام امن ہے۔ڈاکٹر محمد فیصل نے طالبان وفد کی پاکستان آمد سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان مسئلے کا حل سیاسی ہے فوجی نہیں، پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل بڑھانے پر یقین رکھتا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کی زیادتیوں کا سلسلہ جاری ہے، سیکڑوں معصوم اورنہتے کشمیری پیلٹ گنز کے استعمال سے زخمی کئے گئے۔ ممبئی کیس سے متعلق ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کیس عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کرسکتا، حملہ کیس میں قانون کے مطابق انصاف ہوگا، کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہورہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں اورکشمیرکا معاملہ پس پشت نہیں ڈالنے دیں گے، کرتارپورراہداری کھلنے سے کشمیرکا زہراثر اندازنہیں ہوگا، کرتارپورراہداری آئندہ سال نومبرسے قبل مکمل ہو جائے گی، مسئلہ کشمیرپرہرگزسمجھوتہ نہیں کریں گے جب کہ ذہن سے نکال دیں کہ کرتارپورکی وجہ سے جموں کشمیر کا معاملہ پیچھے چلا جائے گا۔ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کے بعد حکومت نے سفارتخانوں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ڈالر کی قدر میں اضافے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈالر کی قیمتوں کا تعین کرنا وزارت خارجہ نہیں، وزارت خزانہ کی ذمہ داری ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات