کسی پارلیمنٹیرین کے ایوان میں داخلے پر پابندی نہیں ہونی چاہئے، فواد چوہدری سے بات کرکے مسئلہ حل کریں گے،

چیئرمین سینٹ کے حوالہ سے کوئی بھی فیصلہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے کرنا ہے ماسکو کانفرنس میں کشمیر اور انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھائیں گے، ہم پاکستان کو درپیش دہشت گردی کے مسائل پر بھی بات کریں گے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم ایچ مانڈوی والا کی پارلیمنٹ ہائوس میں پریس کانفرنس

جمعرات 6 دسمبر 2018 17:25

کسی پارلیمنٹیرین کے ایوان میں داخلے پر پابندی نہیں ہونی چاہئے، فواد ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم ایچ مانڈوی والا نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ایوان میں داخلہ پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی پارلیمنٹیرین پر اس طرح کی پابندی نہیں ہونی چاہئے، فواد چوہدری سے بات کرکے مسئلہ حل کریں گے، چیئرمین سینٹ کے حوالہ سے کوئی بھی فیصلہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے کرنا ہے۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس نے یورو ایشیئن سپیکرز فورم کے حوالہ سے اقدام اٹھایا ہے، اس میں 40 کے قریب ممالک ہیں، ماسکو میں 11 دسمبر کو کانفرنس ہو گی جس میں میرے علاوہ چار سینیٹرز جائیں گے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دورہ کے اخراجات ہم خود برداشت کریں گے، یہ ایک نئی روایت ہو گی، ترکی انطالیہ میں ہونے والی سپیکرز کانفرنس کیلئے ہم نے دو اہداف مقرر کئے تھے جن میں یورو ایشیئن فورم کا سیکرٹریٹ قائم کرنے اور پاکستان میں اس کانفرنس کا انعقاد تھا۔

(جاری ہے)

سیکرٹریٹ جنوبی کوریا میں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ توقع ہے کہ آئندہ سالوں میں یہ کانفرنس پاکستان میں بھی منعقد ہو گی، ہم چاہتے ہیں کہ اس فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھی اٹھایا جائے، ہماری ایران، روس، ترکی کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر ملاقاتیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکرز اور ڈپٹی سپیکرز کے دورے اسی طرح اہم ہیں جس طرح وزراء اعظم کے دورے ہوتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جن مسائل کا حل ویسے نہیں نکل سکتا پارلیمانی سطح پر اس کا حل نکالا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماسکو کے دورہ کے حوالہ سے اخراجات خود برداشت کرنے کی روایت ہم سب نے متفقہ طور پر فیصلہ کرکے ڈالی ہے۔ توقع ہے کہ چیئرمین سینٹ سمیت دیگر سینیٹرز بھی یہ روایت ڈالیں گے۔ ملک کی معیشت کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ کے حوالہ سے فیصلہ بغیر مشاورت کے نہیں ہو سکتا، سٹیٹ بینک قواعد کے تحت حکومت سے اس قسم کے فیصلہ میں مشاورت کرنے کا پاپند بھی ہے۔

ماسکو میں منعقد ہونے والی کانفرنس کا عنوان ’’جدید دنیا میں پارلیمنٹ کا کردار‘‘ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی کے تاجروں نے شکایت کی ہے کہ ایف بی آر کے نوٹسز سے انہیں پریشان کیا جا رہا ہے، تاجروں کو پریشان نہیں کرنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماسکو کانفرنس میں کشمیر اور انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھائیں گے، ہم پاکستان کو درپیش دہشت گردی کے مسائل پر بھی بات کریں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے خط کے ذریعے صرف اخراجات کے حوالہ سے بات کی تھی، اگر سینٹ نے غیر ملکی وفد کے دورے کے اخراجات برداشت نہ کئے تو ہم خود برداشت کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو پارلیمنٹیرینز کو آپس میں ایسی بات بھی نہیں کرنی چاہئے کہ نوبت پابندی تک آ جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ایوان میں آنے پر پابندی عائد نہیں ہونی چاہئے، ہم فواد چوہدری سے بات کریں گے توقع ہے کہ معاملہ حل ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ سے ان کا کوئی اختلاف نہیں، چیئرمین سینٹ کو ہٹانے کا فیصلہ سیاسی ہو گا۔اس حوالہ سے کوئی بھی فیصلہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے کرنا ہے۔