پاکستان، آزاد کشمیر اور ترکی کے مابین جاری تعلیمی تعاون جلد علمی راہداری میں تبدیل ہو جائے گا،

2005ء کے زلزلہ کے بعد ترک حکومت اور عوام نے ریسکیو، ریلیف اور متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں جو کردار ادا کیا اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا آزادکشمیر کے طلباء و طالبات کو ترکی کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں وظائف کی تقسیم کی تقریب سے خطاب

جمعرات 6 دسمبر 2018 18:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان، آزاد کشمیر اور ترکی کے مابین جاری تعلیمی تعاون جلد علمی راہداری میں تبدیل ہو جائے گا، 2005ء کے زلزلہ کے بعد ترک حکومت اور عوام نے ریسکیو، ریلیف اور متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں جو کردار ادا کیا اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔

آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کا مظفرآباد کیمپس اور درجنوں سرکاری عمارتیں پاک۔ترک دوستی اور ترکی کے عوام کے ایثار، قربانی، انسان دوستی اور اسلامی بھائی چارے کی علامت کے طور پر ہمیشہ باقی رہیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نے جمعرات کو کشمیر ہائوس اسلام آباد میں ترکی کی حکومت کی جانب سے آزادکشمیر کے پانچ طلباء و طالبات کو ترکی کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں وظائف کے ایوارڈز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی، پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفی یردوکل، ترکی کے بین الاقوامی تعاون و رابطہ ایجنسی کے کنٹری ہیڈ گوکھان امت ، آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے شعبہ لسانیت کے ڈائریکٹر نوید سرور اور ڈاکٹر رئوف جنجوعہ نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ تقریب میں آزاد جموں وکشمیر کے سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن زاہد حسین عباسی ، یونیورسٹی کے ڈین حضرات، مختلف شعبہ جات کے سربراہان ، سکالرشپ حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔

صدر سردار مسعود خان تقریب سے اپنے خطاب میں ترکی کی حکومت کی طرف سے آزادکشمیر میں تعلیم کی ترقی میں گہری دلچسپی لینے اور ریاست کے طلبہ و طالبات کیلئے چین کی جامعات کے دروازے کھولنے پر تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم اور دیگر شعبوں میںجاری تعاون دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے مثال بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی حکومت کے تعاون سے اب تک آزاد جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے 32 طلباء کو سکالر شپس مہیا کئے گئے جو ترکی حکومت کی علم دوستی اور آزادکشمیر کے عوام کے ساتھ محبت کا بین ثبوت ہے۔

انہوں نے ترکی جانے والے طلبہ و طالبات کو ہدایت کی کہ وہ تعلیم کے دوران محنت اور لگن کے سا تھ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کردار اور عمل سے اپنے ملک کا نام روشن کریں اور ایسا کوئی عمل نہ کریں جس سے آپ کے ملک کی نیک نامی پر کوئی حرف آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طلبہ کو ہمیشہ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ وہ جب کسی دوسرے ملک میں جاتے ہیں تو وہ ایک فرد نہیں ایک ملک ہوتے ہیں۔

آپ کا ہر اچھا عمل ملک کی نیک نامی اور برا عمل ملک کی بدنامی کا باعث بن سکتا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفی یردوکل نے کہا کہ ترکی کی اعلیٰ جامعات اور آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے درمیان مثالی تعاون موجود ہے اور ہماری خواہش ہے کہ ترکی کی مزید جامعات کا آزادکشمیر کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے ساتھ تعاون بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے مزید طلبہ کو ترکی کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع اور سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ترکی جانے والے پاکستانی بچے ترکی میں اجنبیت نہیں بلکہ گھر جیسا ماحول پائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ یونیورسٹی نے ملک کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر جامعات سے روابط بڑھائے تاکہ دوسرے ملکوں کے تعلیمی اداروں کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی اور ترکی کی اعلیٰ تعلیم کے کمیشن کے باہمی تعاون سے اس قبل طلبہ کے دو گروپ ترکی میں اعلیٰ تعلیم کے لئے جا چکے جبکہ پانچ طلبہ پر مشتمل پر تیسرا گروپ ترکی جا رہا ہے۔ ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہا کہ تعلیم کی تکمیل کے بعد یہ طلبہ توانائی، کمپیوٹر سائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اقتصادیات اور دیگر شعبہ ہائے زندگی میں خدمات انجام دیں گے اور ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میںاپنا کردار ادا کریں۔

وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے خالصتاً میرت اور اہلیت کی بنیاد پر ان طلباء کا انتخاب کیا۔ ڈاکٹر کلیم عباسی کہا کہ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے طلبہ جنہیں وظائف دئیے گئے وہ اعلیٰ کردار و عمل سے اپنی ابتدائی مادر علمی اور ملک کی عزت و توقیر میں اضافہ کریں گے۔