آزاد جموں وکشمیراحتساب بیورو نے ماہ نومبر 2018 کے دوران143 مقدمات کو بعد از انکوائری و تفتیش نمٹا دیا

احتساب بیورو میں ماہ نومبر تک سابقہ زیرکار مقدمات کی تعداد739تھی جبکہ ماہ نومبر کے دوران128 مزید شکایات وصول کی گئیں اس طرح مجموعی طور پر مقدمات کی تعداد867 ہوگئی۔ترجمان احتساب بیور و

جمعرات 6 دسمبر 2018 20:17

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) ترجمان احتساب بیور و کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق آزاد جموں وکشمیراحتساب بیورو نے ماہ نومبر 2018 کے دوران143 مقدمات کو بعد از انکوائری و تفتیش نمٹا دیا۔احتساب بیورو میں ماہ نومبر تک سابقہ زیرکار مقدمات کی تعداد739تھی جبکہ ماہ نومبر کے دوران128 مزید شکایات وصول کی گئیں اس طرح مجموعی طور پر مقدمات کی تعداد867 ہوگئی۔

ان مقدمات میں سی322مقدمات شعبہ شکایات جبکہ417 مقدمات تفتیش کیلئے شعبہ انوسٹی گیشن میں زیرکار رہے ہیں۔اس طرح143 مقدمات کے یکسو ہونے کے بعد اس وقت احتساب بیورو میں زیرکار مقدمات کی تعداد596ہے۔یکسو ہونے والی143 مقدمات پر اکثر شاکیان کی داد رسی بھی ہونا پائی گئی ہے۔رواں سال میںاس وقت تک احتساب بیورو کی جانب سے مختلف زیرکار مقدمات میںلاکھوں روپے کی ریکوری بھی عمل میں لائی گئی۔

(جاری ہے)

شاکی محمد سعید خطیب جامع مسجد راولاکوٹ نے درخواست دی کہ منگ تا نکہ بازار سڑک لمبائی 03 کلومیٹر کی تعمیر میں ناقص میٹریل کا استعمال کیا گیا۔احتساب بیورو کی تفتیش کے نتیجہ میں کام تصریحات کے مطابق مکمل کیا گیا۔احتساب بیورو کی مداخلت سے 1,047,5000/- روپے کا منصوبہ تکمیل کروایا گیا۔شاکی طاہر اقبال ولد عبدالحمید ضلع سدھنوتی نے چیئرمین احتساب بیورو کو درخواست پیش کی کہ نکہ بازار تا ڈھنگڑوں لنک روڈ لمبائی02 میٹر کی پختگی کا ٹھیکہ علی اصغر نے لیا جس نے ناقص بنیادوں پر کام کیا۔

سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی ہے۔ احتساب بیورو کی تفتیش کے نتیجہ میں سڑک کا کام تصریحات کے مطابق مکمل کیا گیا ۔احتساب بیورو کی مداخلت سی77,71,565/- روپے کا منصوبہ تکمیل ہوا۔ شاکی جواد احمد خان ساکنہ موتی محل راولپنڈی نے حکام یونیورسٹی AJK کے خلاف درخواست دی کہ سائل کی ٹینڈرز کی سیکیورٹی کی رقم مبلغ86,000/- روپے محکمہ نے ضبط کر لئے ہیں۔احتساب بیورو نے کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ ادارہ سے شاکی کی رقم واگزار کروائی۔

شاکی راجہ فضل رحمن ساکنہ میرپور ادارہ ترقیات کے خلاف درخواست دی کہ سائل نے ایک کنال کا پلاٹ خرید کیا مگر ادارہ نے سروسز فراہم نہیں کی۔ شکایت پر تحت ضابطہ کارروائی عمل میںلاتے ہوے سیوریج لائن پر اٹھنے والے اخراجات 4,73,290 روپے کی انتظامی منظوری حاصل کرنے کے بعد سیوریج کا کام مکمل کروا لیا۔احتساب بیورو کی مداخلت سے شاکی کا معاملہ حل ہوا۔

نیز محکمہ مال کے ریکارڈ میں تھوڑ پھوڑ اور عملدرآمد کی نسبت بھی اس وقت تک کئی شاکیان کی دادرسی ہو چکی ہے۔رواں سال اس وقت احتساب بیورو کی انکوائری اور تفتیش کے نتیجہ میں1,36,000000/- کی بالواسطہ ریکوری ہو چکی ہے۔ زیرکار مقدمات کی جلد از جلد ڈسپوزل کیلئی چیئرمین نے ہفتہ وار بنیادوں پر کام کی پراگرس طلب کرتے ہوئے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔علاوہ ازیں احتساب بیورو اربوں روپے کے جاریہ منصوبہ جات کی مانیٹرنگ بھی کر رہا ہے اور احتساب بیورو کا ٹیکنیکل اور لیگل سٹاف ہمہ وقت چیئرمین کی ہدایات کے مطابق روزانہ کی بنیادوں پر پراگرس رپورٹ پیش کرتا ہے۔جس سے کام کی رفتار میں بہتری اور شفافیت کا مثبت عمل سامنے آئے گا اور مستقبل میں کرپشن اور بدعنوانی میں کمی واقع ہو گی۔

متعلقہ عنوان :