حکمران طاقت وتشدد کا بیجا استعمال کر رہے ہیں ِ، حریت قائدین

مسئلہ کشمیر کے حل کو التواء میں رکھنے کی پالیسی اس پورے خطے کے سیاسی عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے، بیان

جمعہ 7 دسمبر 2018 16:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2018ء) حریت قائدین سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک نے کشمیر کے شہید ودیہات میں حکمرانوں کی جانب سے قائدین کارکنوں اور زندگی کے مختلف مکائب فکر سے وابستہ لوگوں کی گرفتاریوں انہیں پابند سلاسل کرنے اور پرامن احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت اور تشدد کے بیجا استعمال پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ قیادت تین سے نو دسمبر تک حقوق انسانی ہفتے کی پرامن تقریبات پر قدغن عائد کرنے اور حکومتی زیادتیوں، مظالم، ماردھاڑ، قتل وغارت اور حقوق انسانی کی پاعالیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنیوالوں کے خلاف جسطرح حکمرانوں نے ایک جنگ چھیڑ رکھی ہے اس سے بخوبی یہ اندازہ ہوتا ہے کہ حکمران طبقہ اپنی عوام کش پالیسیوں، زیادتیوں اور مظالم کو باہر کی دنیا تک پہنچانے سے روکنے کیلئے حریت پسند قائدین اور کارکنوں کے پرامن پروگراموں کو طاقت کے بل پر کھیلنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، اپنے مشترکہ بیان میں قائدین نے کہا کہ متعدد حریت کارکنوں کے گھروں پر شبانہ چھاپے انکے افراد خانہ کو ہراساں کرنے اور خوف وہراس کا ماحول پیدا کرنا انتہائی قابل مذمت ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت کے دعویدار جس ڈھٹائی کیساتھ مسلمہ جمہوری اصولوں اورقدروںکو بالائے طاق رکھ کر اظہار رائے کی آزادی کا گلہ گھونٹ رہے ہیں، اس سے انکی نام نہاد جمہوریت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل التواء میں رکھنے کی پالیسی اس پورے خطے کے سیاسی عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔