چیف جسٹس ثاقب نثار سے سعودی سفیرکی ملاقات

ملاقات میں پاک سعودی دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال، پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ تہذیب وثقافت کے حامل ہیں۔چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 7 دسمبر 2018 16:20

چیف جسٹس ثاقب نثار سے سعودی سفیرکی ملاقات
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 دسمبر 2018ء) چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار سے پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواب بن سعید المالکی نے ملاقات کی، جس میں پاک سعودی دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثارسے آج ان کے چیمبر میں سعودی سفیر نواب بن سعید المالکی نے ملاقات کی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دونوں ملک مشترکہ تہذیب وثقافت کے حامل ہیں۔ اس موقع پرسعودی سفیرنواب بن سعید المالکی نے کہا کہ پاکستان کی ثقافت ، کلچر اور بہت سی روایات ایک جیسی ہیں۔

(جاری ہے)

مزید برآں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے البراکا بینک پاکستان لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو احمد شجاع قدووائی نے سپریم کورٹ میں ملاقات کی اورانہیں سپریم کورٹ اوروزیراعظم پاکستان کے ڈیم فنڈ کیلئے ایک کروڑ روپے کاعطیہ دیا۔

دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 12 دسمبر کو تھر کا دورہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سندھ حکومت کو انتظامات کرنے کی ہدایت کردی۔ جمعہ کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ بینچ نے تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے کہا کہ 'میں 12 دسمبر کو تھر جا رہا ہوں، حکومت سندھ انتظامات کرے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تھر میں نومولود بچے ہلاک ہو رہے ہیں۔ وہاں پانی کی فراہمی اور دستیابی کے بھی مسائل ہیں، صرف اچھے علاقے نہ دکھائیں۔ مجھے وہ علاقے بھی دکھائیں جہاں غربت اور مسائل ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے سیشن جج سے رپورٹ مانگی تھی۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ افراد میں خوراک کی تقسیم کر دی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 12 دسمبر کو تھر جا کر خود اس معاملے کو دیکھیں گے، پھر معاملے کو سننا بہتر ہوگا۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ جب تک آپ آئیں گے حالات بہتر ہو چکے ہوں گے اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ تھر میں ڈاکٹروں کو کیا اضافی مراعات دے رہے ہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ گریڈ ون سے 11 تک کے ملازمین کو 10 ہزار اضافی، گریڈ 12 سے 16 تک کے ملازمین کو 17 ہزار اضافی، گریڈ 17 کے ملازمین کو 90 ہزار جبکہ گریڈ 18 سے اوپر 1 لاکھ 40 ہزار اضافی دے رہے ہیں۔